Khuwaab aur Taabeer

بزرگ گھر تبدیل کرنے کا پوچھتے ہیں


نسرین نادر، بلدیہ۔ ایک بزرگ کی خدمت میں حاضر ہوں۔ کہتی ہوں، بابا جی! ہمارے پاس ایک سوزوکی ہے جو اسکول کے بچوں کو گھرسے لانے لے جانے پر مامور ہے جسے میرابیٹا اور شوہر چلاتے ہیں۔ بزرگ گھر تبدیل کرنے کا پوچھتے ہیں تو عرض کرتی ہوں کہ اگر گھر تبدیل کیا تو بنگلہ خریدوں گی۔

 

تعبیر: گھر ناکافی ہے ، اس کو بدلنا ہے۔ بچوں کو پڑھانا ہے، فیسیں ادا کرنی ہیں۔ بڑی بچیوں کے رشتے نہیں آتے، اس لئے نہیں آتے کہ گھر چھوٹا ہے، بنگلہ بنانا ہے، اس لئے کہ اسٹیٹس ہوگا تو رشتے آئیں گے۔  جب ہم خود غریب ہیں ، اچھے امیر رشتے ہمارے گھر  کون لائے گا۔

 یہ وہ خیالات ہیں جن میں آپ مسلسل گھری رہتی ہیں۔ اسٹیٹس نے زندگی بہت مشکل بنادی ہے۔ جب کہ مشاہدہ یہ ہے غریب گھرانوں میں امیر گھرانوں کی نسبت شادیاں زیادہ ہوتی ہیں۔ امیر گھرانوں میں اسٹیٹس نے ایسی بے چینی پیدا کردی ہے، لگتا ہے کہ آدمی زر کا غلام بن گیا ہے۔ تجربہ یہ ہے، زر و جواہر کے ڈھیرجمع کرنے والوں کا دنیا میں اچھا انجام نہیں ہوا۔ مثالیں ہم سب کے سامنے ہیں۔ اگر سامنے نہیں ہیں تو انہیں چشم ِ بصیرت کے لیے علاج کرانا چاہئے۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (فروری                2017ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.