Khuwaab aur Taabeer

بزرگ کی خدمت حاضرہوا تو جھٹکالگا اور آنکھ کھل


مرسلین احمد، اسلام آباد۔دیکھا کہ ایک بزرگ راولپنڈی کے ہوٹل میں ٹھہرے ہیں۔ کوئی مجھ سے کہتاہے کہ آپ کو بزرگ بلارہے ہیں۔ تیزرفتاری سے ان کے کمرے کی طرف جاتا ہوں۔ دروازے کھلے ہیں اور اندر ایک صاحب کھڑے ہیں جو کہتے ہیں مجھے دم کردو۔ مخصوص انداز میں دم کرتا ہوں۔ وہ کہتے ہیں تم کیسے دم کرتے ہو۔ بتایاکہ درد وغیرہ ہے تو سورہ الزلزال کی ابتدائی آیات پڑھ کر دم کرتا ہوں اور دیگر دم کے لئے تیسرا کلمہ۔ بعد میں وہ صاحب کہتے ہیں کہ بزرگ کی خدمت کرنی ہے۔ خدمت میں حاضر ہونے کے لئے آگے بڑھا تو جھٹکالگا اور آنکھ کھل گئی۔ بہت افسوس ہوا۔ میں وضو کرکے مراقبہ میں بیٹھ گیا، جلد ہی خواب کا تسلسل شروع ہوگیا اور میں بزرگ کی خدمت میں پہنچ گیا۔ کمرہ ہلکی سنہری روشنی سے جگمگا رہا تھااوربستر تکیے وغیرہ سفید تھے جب کہ بزرگ غسل کے بعدآرام کے لئے لیٹ چکے تھے ۔ میں نے ان کے قریب کچھ کھانے کے لئے رکھا کہ اگر رات میں بھوک لگے تو کھالیں۔

 

 تعبیر: مرشد کر یم سے عقیدت زیادہ ہے لیکن عملی زندگی میں اعتدال نہیں ہے۔ خواب میں دو باتیں قابل تو جہ ہیں ۔ دنیا وی معاملا ت میں عدم توازن ہے اس وجہ سے سلسلہ کے اسباق کی قابل قدر تعمیل نہیں ہوتی ۔ غسل اور آرام دہ بستر اس عمل کی طر ف متوجہ کر تا ہے کہ عقیدت تو بہت ہے لیکن زندگی کے معاملات سلسلہ کے قواعدو ضوابط کے مطابق نہیں ہیں ۔

لا شعور نے انتبا ہ کیا ہے کہ ذہنی یک سوئی کے لئے چلتے پھر تے وضو بے وضو یا حیی یا قیوم کا ورد کریں اور اسباق کی پا بندی کر یں ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنے بندوں کو راہ راست پر رکھتے ہیں ۔ راہ راست کا مفہوم قرآن وسنت کے مطابق عمل کر نا ہے ۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جولائی 2018ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.