Khuwaab aur Taabeer

بزرگ کو آنکھ دکھانا


ذکیہ، کراچی۔والدہ کے ساتھ کسی مزار پر حاضر ہوں۔ دو قبریں ہیں، ایک قبرکے سامنے ہم بیٹھ جاتے ہیں۔ ایک لڑکی آنکھ صحیح ہونے کے بارے میں بتارہی ہے کہ امیر المومنین حضرت عثمان غنی   کاواسطہ دے کر آنکھ کے لئے دعا کرو۔ دوسری قبر میں بزرگ لیٹے ہوئے نظر آئے— سوچتی ہوں ،ان کا وصال کیسے ہوا ہوگا ۔ایک زوردار جھٹکے سے وہ بزرگ اٹھ جاتے ہیں اور شیر کی صورت میں قریب آکر پنجہ میرے ہاتھ پر رکھ کر فرماتے ہیں، اپنی ماں کے سینے پر سر نہ مارا کرو ورنہ مشکلات میں گھِر جاؤ  گی۔ یہ سن کر میں روتے ہوئے اپنی والدہ کی سلامتی کے لئے دعائیں کرتی ہوں۔

 پھر بزرگ انسانی شکل میں نظر آئے۔میں اپنی آنکھ کے متعلق ان سے پوچھتی ہوں تو وہ مختلف بزرگوں کے بارے میں فرماتے ہیں، تم ان کے مزار ات پر گئی ہو۔ میں عرض کرتی ہوں، جی ہاں میں نے ان مزارات پر حاضری دی ہے۔ بزرگ اوپر والے مزار کی طرف اشارہ کرکے فرماتے ہیں ،تم اوپر والے مزار پر گئی ہو۔ میں ادب سے کہتی ہوں، نہیں۔ بزرگ فرماتے ہیں، اوپر کے مزار پر تمہاری آنکھ ٹھیک ہوگی، یہ فرماکر نظروں سے اوجھل ہوجاتے ہیں۔ میں والدہ کو تلاش کرتی ہوں تاکہ اوپر کے مزارپر جاؤ ں۔

 

تعبیر: اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائیں ،آپ کی ایک آنکھ بیمار ہے۔ آنکھ کے اچھے اسپیشلسٹ کو دکھائیں اور ڈاکٹر کے مشورہ پر عمل کریں۔ شفا اللہ کے ہاتھ میں ہے اور موجودہ دور میں اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کے لئے علاج کی بہت سہولتیں عطا فرمائی ہیں۔کتاب روحانی علاج میں آنکھ کا علاج لکھا ہوا ہے اجازت کے عمل کے ساتھ وہ علاج بھی کریں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے، میری رحمت سے کبھی مایوس نہ ہو۔ آپ علاج کے ساتھ ساتھ     اللہ تعالیٰ سے بواسطۂ سرورِ کائنات علیہ الصلوٰة و السلام آنکھ کی شفا کے لئے دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ نے     قرآن کریم میں مایوس ہونے سے منع فرمایا ہے۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (جولائی                 2016ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.