Khuwaab aur Taabeer

بزرگ کا فرمان یاد نہ رہنا


ثوبیہ ناز، کراچی۔ 29 روزے کی سحری کے بعد خواب دیکھا کہ ایک متبسم بزرگ مسکراتے ہوئے سفید شلوار قمیض میں تشریف فرما ہیں۔میں ان کے ساتھ گفتگو میں مصروف ہوں۔ کچھ پوچھنے پر جو کچھ فرماتے ہیں یاد نہیں رہاپھر میرے ہاتھ سے کنگن اتار کر کٹورے کے پانی سے دھوکر دوبارہ پہنادیا۔ دوبارہ آپ نے کچھ ارشاد فرمایا وہ بھی یاد نہیں رہا۔

 

تعبیر:تزکیۂ نفس کے لئے روزہ بنیادی عمل ہے اس لئے کہ روزے میں آدمی از خود پابند ہوجاتا ہے جو اللہ تعالیٰ کے لئے پسندیدہ عمل ہے۔ حلال چیزوں کا وقت مقررہ تک نہ کھانا، نہ پینا، منکرات، فواحشات سے بچنا، جھوٹ نہ بولنا، منافقت اور اللہ کے رسولؐ کے ارشاد کے مطابق ناپسندیدہ باتوں کو ترک کردینا، نماز کی پابندی کرنا، یہ سب روزے کے اجزائے ترکیبی ہیں ان کے بغیر روزے کی تکمیل نہیں ہوتی۔ کم کھانے سے کثافت کم ہوتی ہے، کم بولنے سے غیبت کا تدارک ہوتا ہے، کم سونے سے شعور کی گرفت کمزور ہوتی ہے اور روحانی صلاحیتیں بیدار ہوتی ہیں۔ بزرگ کو خواب میں دیکھنا، ان کا کچھ فرمانا جو یاد نہیں رہا اور نشان عطا فرمانا، دھوکر دوبارہ دینا، یہ سب اس بات کی علامت ہیں کہ آپ کسی بزرگ کی توجہ میں ہیں لیکن روحانی اسکول میں جو سبق پڑھایا گیا ہے اس پر عمل نہیں کرتیں، عمل کرتی ہیں تو ذہن یکسو نہیں ہوتا۔ یہی آپ کے خواب کی تعبیر ہے۔



’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (نومبر 2014ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.