Khuwaab aur Taabeer

بزرگ پوچھتے ہیں کہ باغ لینا ہے


عبدالخالق، ساہیوال۔ کسی جگہ بہت بڑا باغ ہے جس میں انواع و اقسام کے پھل لگے ہوئے ہیں— ہر درخت پرپھل ہے اور ہرہر درخت پر الگ الگ قسموں کا ایک پھل لگا ہوا ہے۔ مطلب یہ ہے سیب کے درخت پر ایک سیب، کیلے کے درخت پر ایک کیلا وغیرہ وغیرہ۔ باغ کے ایک طرف نالا ہے۔ میں نالا پار کرنے کے لئے چھلانگ لگاتا ہوں، دو مرتبہ نالا پار کرنے میں ناکام رہتا ہوں، تیسری مرتبہ جوتے اتار کر کوشش کرتا ہوں تو نالا پار کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہوں۔ نالے کے اس پار ایک بزرگ تشریف فرما ہیں پوچھتے ہیں کہ باغ لینا ہے؟ میں نے عرض کیامیرے پاس کچھ بھی نہیں ہے میں یہ باغ نہیں لے سکتا۔ فرمایا اگر تمہاری جیب میں کچھ موجود ہو تو پھر تم یہ باغ لے سکتے ہو۔ جیب میں ہاتھ ڈالتا ہوں تو ایک خط ہوتا ہے وہ اسکو لے لیتے ہیں اور اپنی جھونپڑی میں مجھے لے جاتے ہیں۔ پتھر کے نیچے ایک اٹیچی رکھی ہے ،اس میں سے ایک خط نکالتے ہیں اور کہتے ہیں ٹھہرو! یہ خط اور تمہاری جیب میں سے نکلنے والے خط کی تحریر ایک ہوگی تو یہ باغ تمہارا ہے۔ پھر مجھے مبارکباد دیتے ہیں، کہتے ہیں :یہ باغ تمہارا ہے۔ خط عربی میں لکھا ہوا ہے مجھے صرف اس میں حضرت محمدٌ  کا نام لکھا ہوا نظر آتا ہے۔ بزرگ کہتے ہیں آج سے یہ باغ تمہارا ہے۔ باغ کی طرف دیکھتا ہوں تو ہردرخت میں پھل لگے ہوئے ہیں ۔میں سوچتا ہوں پہلے تو ہر درخت میں ایک پھل تھا اب درخت پھلوں کے بوجھ سے جھکے ہوئے ہیں۔ میں اور بزرگ ساتھ ساتھ چلتے ہیں تو گہرا پانی ہوتا ہے۔ بزرگ مجھے چپل پہننے کو دیتے ہیں ہم پانی میں چلتے ہوئے کسی دریا میں پہنچ جاتے ہیں۔ دریا کے دوسرے کونے پر ایک بڑا خوب صورت گھر ہے بزرگ دروازہ کھولتے ہیں اور فرماتے ہیں یہ گھر تمہارے لئے ہے اور مجھے دروازہ کے اندر داخل کرکے نظروں سے اوجھل ہوجاتے ہیں۔

 

تعبیر:  بہت عزیز دوست اللہ تعالیٰ کی رحمتیں آپ پر نازل ہوں۔ یہ خواب سعیدہے۔ الحمدللہ آپ درود شریف کثرت سے پڑھتے ہیں اور اہتمام کرتے ہیں۔ عمرہ کے دوران رات کو مسجد نبوی علیہ الصلوٰةوالسلام میں آپ نے فرشتوں کو دیکھا ہے ۔ جیسے آپ نے دیکھا ہے بزرگ حضرات اس کی تصدیق کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ فرشتے روضۂ رسولؐ پر حاضر ہوتے ہیں اور سلام پیش کرتے ہیں۔ سلام اور درودکے بعد باادب آسمان کی طرف صعود کرتے ہیں —آسمان سے دوسرے فرشتوں کی ٹولیاں نازل ہوتی ہیں اوررسول اللہؐ کے دربار میں حاضر ہوکر الصلوٰة و السلام علیک پڑھتے ہیں۔ بزرگوں کا فرمانا ہے تہجد کی نماز سے فجر تک  الصلوٰة و السلام علیک کی آوازیں گونجتی رہتی ہیں — اللہ تعالیٰ نے جن نیک اورپاکیزہ لوگوں کو توفیق عطا فرمائی ہے ان کی روحیں بھی درود و سلام پڑھتی ہیں۔

  الصلوٰة و السلام علیک یارسول اللّٰہ

الصلوٰة و السلام علیک یاحبیب اللّٰہ

 اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو تو فیق عطا فرمائے کہ اس پرکیف منظر کو دیکھے،اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنابیان کرے اور رسول اللہؐ پر درود و سلام بھیجے۔ آمین۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (مارچ          2016ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.