Khuwaab aur Taabeer

بزرگ نے مزید کچھ بتایا جو مجھے یاد نہیں رہا


—کراچی۔ ایک بزرگ کودسترخوان پر ٹرے رکھتے دیکھ کر ان کے قریب چلاگیا۔ کوئی چیز لینے باہر گئے تو میں بھی ساتھ ہوگیا۔ انہیں متوجہ دیکھ کر عرض کرتا ہوں کہ ضبط نفس کے دوران آپ نے کیسی غذا استعمال کی؟ سوال پوچھتے ہوئے میرے ذہن میں لطائف کا خیال ہے۔ بزرگ نے فرمایا جوکچھ گھر میں پکا وہ کھایا۔ بزرگ نے مزید کچھ بتایا جو مجھے یاد نہیں رہا۔

 میں عرض کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ نے خصوصی طور پر آپ کو یہ علم عطا کیا ہے۔ پھر دیکھا کہ ہم جس راستہ سے آئے تھے ، لوگوں کے رش کی وجہ سے وہاں سے اندر نہیں جاسکے۔ بزرگ ایک دوسرے دروازہ کی طرف اشارہ کرکے فرماتے ہیں کہ ادھر سے جانا ہوگا۔ اس جگہ سے چند لوگ جارہے ہیں۔

 

تعبیر: خواب میں ر ویہ کی عکاسی ہے ۔عقیدت تو بہت ہے لیکن تعمیل میں خامی ہے ۔ بچہ اسکول جاتا ہے۔ ٹیچر پڑھاتا ہے الف ب جیم۔ شاگرد سوال کرتا ہے الف ب کیوں نہیں اور ب الف کیوں نہیں؟ کیا کوئی ایسی مثال ہے جس سے طالب علم مطمئن ہوجائے ۔

اس جملہ پر غور کیجئے ۔

عقل و شعور کا پہلا مرحلہ تعمیل ہے ۔ استاد الف کہتا ہے شاگرد اس کو قبول کرکے تعمیل کر تا ہے ۔ اگر یہ صورت نہ ہو ،کوئی استاد کسی شاگرد کوپڑھا نہیں سکتا ۔

صاحب خواب کو روحانی علوم سے دل چسپی تو ہے لیکن استاد کی تعمیل نہیں ہے ۔ الف کو الف اس وقت بولاجاتا ہے یا کہا جا تا ہے یا بچہ قبول کرتا ہے جب وہ استا د کا کہنابلا چون وچرا مانے۔ اگر ایسا نہیں ہو گاآپ بتائیے پھر کیا ہو گا۔ جواب آپ کے ذہن میں ہے۔ غوروفکر کیجئے جواب سامنے آئے گا ۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (ستمبر 2019ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.