Khuwaab aur Taabeer
جہانزیب منیر،
کینیڈا۔ حضور قلندر بابا اولیاؒ کے ہاتھ میں
اپنے شاگرد رشید کا ہاتھ ہے اور اس مبارک ہاتھ میں میرا ہاتھ ہے۔ خیال آتا ہے کہ
آج 27تاریخ ہے لوگ حضور بابا صاحب کو دیکھ کر ڈر جائیں گے۔ نظر دوڑائی تو حضرت قلندر بابا اولیاؒ نظر نہیں آئے۔
پھر دیکھا کہ کسی ملک میں ورک شاپ منعقد ہونے والی ہے۔ کمرے میں حضور علیہ
الصلوٰة والسلام تشریف فرما ہیں۔ایک بزرگ آرہے ہیں ۔ پھر دیکھا کوئی بزرگ دانہ ڈال
رہے ہیں اور ایک کبوتر دانہ چُگ رہا ہے۔ بزرگ میری طرف متوجہ ہوکر نماز سے متعلق
ارشاد فرماتے ہیں۔
تعبیر:
خواب بجائے خود تعبیر ہے۔ نماز ایسا رکن ہے جو کسی حال میں چھوڑا نہیں جاسکتا۔ آدمی
کھڑے ہوئے، بیٹھے ہوئے، لیٹے ہوئے نماز ادا کرنے کا پابند ہے۔ اگر اعضا کام نہ کریں
تو اشاروں سے نماز قائم کی جاتی ہے۔ بزرگ نے نصیحت فرمائی ہے کہ کبوتر کو دانہ
ڈالنا اس طرف اشارہ ہے& حقوق
العباد کے ساتھ حقوق اللہ پورے کرنا ضروری ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.