Khuwaab aur Taabeer

بزرگ فرماتے ہیں ، دوں تمہیں دنیا؟


زبیر عظیمی ، گجرات ۔ایک بزرگ کے ساتھ کتاب گھر میں موجود ہوں، بزرگ میری طرف دیکھ کر کتابیں اور میز وغیرہ ترتیب کے ساتھ رکھنے کا فرماتے ہیں۔کام ہونے کے بعد دوسرے کمرے میں جانے کا فرمایا۔ وہاں میں بزرگ کے ساتھ بیٹھا ہوں اور کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ بزرگ کے قریب بیٹھ جائیں۔ پھرہم لوگ دائرہ کی صورت میں بیٹھ گئے اور بزرگ نے کچھ فرمانا شروع کیا۔فرمان کے ساتھ ساتھ بزرگ میری طرف دیکھ رہے تھے۔ میں نیم غنودگی کی کیفیت میں چلا گیا تو وہاں بھی بزرگ نظر آئے۔ غنودگی ختم ہوئی تو بزرگ کے ہاتھ میں موجود کتاب پلیٹ کی صورت میں گول نظر آئی۔ پھر وہ ناراضی سے فرماتے ہیں ، دوں تمہیں دنیا —؟

میں ڈر اور شرمندگی سے سرجھکالیتا ہوں۔ بزرگ فرماتے ہیں تم اس دفعہ عرس میں باہر نہیں جاؤ گے اور دو دن تک خانقاہ کے سامنے سے نہیں گزرنا۔

 

تعبیر :ظاہر ہو تا ہے دماغ میں ارادوں کی یلغار رہتی ہے ۔ خیالا ت کا ہجوم یک سوئی نہیں ہو نے دیتا۔ غبارے میں ہوا سکت کے مطابق بھری جا ئے تو غبار١ ہے بصورت دیگر نہ پھونک ہے نہ غبار١ ہے ۔ وضو بے وضو کثرت سے ''یا حیی یا قیوم'' پڑھئے ۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ آپ کو بواسطہ محبوب رب العالمینؐ مستقبل مزاجی کی دولت نصیب فرمائے ۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جنوری 2019ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.