Khuwaab aur Taabeer
س ب ، حنان ۔ میں اپنے شوہر کے ساتھ کسی سفر پر جارہی ہوں۔ طے پایا کہ ریل کے
بجائے سمندر سے سفر کریں گے ۔ سمندر میں پاؤں کے بل بیٹھ کر تیر رہے ہیں ۔ سمندر
کا پانی گہرا سبز ہے ۔ خیال آیا میں تیرنا تو جانتی نہیں ہوں کہیں ڈوب نہ جاؤں ۔
اس خیال کے آتے ہی اوپر اوچھلی اور سمندر میں گر گئی ۔ پھر خیال آیا میری ہڈیاں
ٹوٹ جائیں گی ۔ اور لوگ ان ہڈیوں کو دفنا دیں گے پھر دیکھا کہ ہم میاں بیوی برآمدہ
میں سو ئے ہوئے ہیں ۔ آسمان پر بادل چھائے ہوئے ہیں اچانک بادل چھٹ جاتے ہیں اور
آسمان پر تارے چمکنے لگتے ہیں ۔ عزیزوں میں سے کسی نے کہا دیکھو کتنا چمک دار ستارہ
طلوع ہوا ہے ۔ یہ ستارہ چاند کی طرح روشن ہے مجھے ستارہ نظر نہیں آتا ۔ صرف روشنی
کی ایک لکیر نظر آتی ہے ۔
تعبیر : بادی چیزوں کا زیادہ استعمال ہوتا
رہا ہے اور اسی طر ح ایک مدت گزر چکی ہے ۔ بطور خاص اس کا نسل کی صحت سے تعلق ہے ۔
یہی شکایت ہے اور اس کا خواب میں تفصیلاً تذکرہ ہے ۔ بادی چیزوں سے انتہا پسندی سے
پرہیز کیا جائے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.