Khuwaab aur Taabeer
الف،ش ف۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں بیت المقدس کے پاس کھڑی
ہوں۔ اور اسرائیلی فوجیوں کا ساتھ دے رہی ہوں کہ اچانک بیت المقدس کے ایک مینار سے
جس کا رنگ ہرا ہے آپ کی شعلے نکل رہے ہیں۔ میں یہ دیکھ کر کانپ گئی ۔ اور یہ سوچ
کر کہ میں مسلمان ہوں اور یہ مسجد ہم مسلمانوں کی ہے اس کی حفاظت کرنا ہمارا فرض
ہے۔ اتنا سوچ کر میں خود آگ بجھانے لگتی ہوں۔ اسرائیلی فوجیں مجھ کو نفرت سے گھور
رہی ہیں۔ میں یہ خواب دیکھ کر بہت حیران ہوں کہ اس خواب کا کیا مطلب ہے۔
تعبیر: خواب
بجائے خود تعبیر ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے’’ جو قوم اپنی تبدیلی نہیں چاہتی
اللہ تعالیٰ اس کے حالات نہیں بدلتے ۔‘‘آپ کا یہ دیکھنا کہ آپ اسرائیلی فوج کا
ساتھ دے رہی ہیں من حیث القوم پوری قوم کے عمل کی نشاندہی ہے۔ یہ کون نہیں جانتا
کہ مسلمان قوم زبان سے تو یہ دعویٰ کرتی ہے کہ وہ حضور علیہ الصلوٰۃ و السلام کی
امت ہے لیکن اس کا عمل رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے منافی ہے۔ یہی
بات آپ کو خواب میں بتائی گئی ہے۔ کس قدر حیرت کی بات ہے کہ عرب مسلمانوں کے
مقابلے میں اسرائیل نہ ہونے کے برابر ہے۔ ایسا بھی نہیں کہ مسلمان مفلوک الحال ہیں
لیکن پھر بھی اسرائیل کا تسلط روز بروز زیادہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ یہ سب رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے منافی طرزِ عمل کا ردِعمل ہے۔ اللہ تعالی ہمیں
صراطِ مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.