Khuwaab aur Taabeer
محمد عارف
حسین، کورنگی۔ پہاڑپر کھڑا ہوں ،آواز آئی یہاں اللہ تعالیٰ اور رسول اللہؐ موجود
ہیں۔ میں شکر ادا کرنے والا تھا کہ آواز آئی، میں نے انسان کی اکثر برائیاں چھپا
رکھی ہیں۔پھر آواز آئی، مدینہ جائیں گے۔ میں نے دیکھا مدینہ میں کھجور کے درخت
لگائے جارہے ہیں۔ پھر دیکھا بڑے پیر صاحب شیخ عبدالقادر جیلانی ایک تسبیح میں ہلکے ہرے رنگ کے دانے پرورہے
ہیں۔تسبیح میں لال رنگ کا ایک موتی ہے۔ وہ موتی
تسبیح میں سے نکل کر تیزی کے ساتھ میرے قریب آکر رک جاتا ہے۔
تعبیر:
خواب،پریشان خیال اور غیر مستقل مزاج ہونے کی طرف اشارہ ہے۔ آدمی کو چاہیے کہ
عقائد کے اعتبار سے کسی کو برا نہ کہے، اس عمل سے اپنی طرف سے توجہ ہٹ کر دوسروں
کے بارے میں آدمی اظہارِ خیال کرتا رہتا ہے جو غیبت کے زمرے میں آتا ہے۔ ہر شخص
اپنے اعمال و افعال کا خود ذمہ دار ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اچھائی یا برائی کرنے کا
اختیار دیا ہے۔ کسی کو برا نہ کہیں ، وہ جانے اس کا اللہ جانے۔ اپنے اعمال و کردار
کی طرف آدمی کو متوجہ رہنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کے یہاں خیر و شر کا ایک ایک ذرہ
تولا جاتا ہے۔
قرآن کریم
میں ہے:
''تجسس
نہ کرو، اور تم میں سے کو ئی کسی کی غیبت نہ کرے، کیا تمہارے اندر کو ئی ایسا ہے
جو اپنے مرے ہو ئے بھائی کا گو شت کھانا پسند کر ے گا ؟ (الحجرٰت:١٢)
اپنا راستہ سیدھا کریں اور اللہ تعالیٰ نے جو
نعمتیں عطا کی ہیں ان پر صابر و شاکر رہ کر مزید عملی جدوجہد کریں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.