Khuwaab aur Taabeer

آلو کی ترکاری


ش س ن ۔ کراچی ۔میں تقریباً ڈیڑھ سال سے متواتر ایک ہی خواب دیکھ رہی ہوں اور یہ خواب ہر دوسرے یا تیسرے ہفتے مجھے ضرور نظر آتا ہے خواب میں دیکھے ہوئے حالات کا مجھ پر یہ اثر ہوتا ہے کہ میں خواب دیکھنے کے بعد بیمار پڑ جاتی ہوں ۔ ان خوابوں نے مجھے ہلاکر رکھ دیا ہے اور میری صحت برباد کر دی ہے ۔ میں اتنی کمزور اور سخیف ہوگئی ہوں کہ اب اپنے بچوں کے کام بھی نہیں کر سکتی ۔ میرے ماشاء اللہ دو بچے ہیں ان کی دیکھ بھال ہوتی ہے اور نہ ان کی صحیح پرورش کر پاتی ہوں ۔ گھر یلو حالات ابتری کا شکار ہیں ۔ حالات خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں ۔ خدا کے واسطے میرے خوابوں کی تعبیر مرحمت فرما کر میری راہ نمائی کیجئے اور ان دونوں خوابوں کا الگ الگ تجزیہ بھی کیجئے ۔ مجھے یقین ہے کہ میری زندگی کے اندھیرے آپ کی وساطت سے روشنی میں بدل جائیں گے گزارش ہے ۔

میں صبح صادق کے وقت یہ خواب دیکھتی ہوں کہ میں کچھ کھا رہی ہوں ۔ کھانے میں کبھی چاول ، کبھی گوشت اور کبھی آلو کی ترکاری ہوتی ہے۔ جب میں کھانا شروع کرتی ہوں تو کھاتی چلی جاتی ہوں ۔ پیٹ بھاری ہوجاتا ہے ۔

جب بھی یہ خواب دیکھتی ہوں شدید بیماری میں مبتلا ہوجاتی ہوں ۔ شروع شروع میں خوب سیر ہوکر کھانا کھاتی تھی مگر جب سے یہ احساس ہوا ہے کہ خواب میں جتنا زیادہ کھاتی ہوں اسی قدر شدید بیماری کا حملہ ہوتا ہے ۔ اب جیسے ہی کھانے کے چند لقمے منہ میں لیتی ہوں ۔ خوف سے آنکھ کھل جاتی ہے کہ مبادا پھر بیمار نہ ہوجاؤں ۔ خواب دیکھنے کے بعد بیمار ضرور ہوتی ہوں مگر شکم سیر ہوکر کھانا کھانے کی نسبت کم بیمار ہوتی ہوں ۔

تعبیر :محترمہ آپ نے ایسی روش اختیار کی ہے جو آپ کی فطرت کے خلاف ہے یہی وجہ ہے کہ آپ ہر وقت فکر مند رہتی ہیں ۔ آپ کے دماغ پر یہ اثر غلط صحبت کی وجہ سے ہے یہی وجہ ہے کہ آپ ذہنی اور جسمانی بیماریوں میں گھری ہوئی ہیں شوہر کے حقوق میں بدیانتی نہ کیجئے ۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (دسمبر 78ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.