Khuwaab aur Taabeer
م ۔ س ۔ لاہور۔ میں ایک اسٹیڈیم نما بلند دائرے پر کھڑا ہوں کہ نماز کا وقت
ہوجاتا ہے ۔ میں نماز کی نیت باندھنے کے لئے ہاتھ اٹھاتا ہوں تو آسمان سے لگا ہوا
ایک ڈنڈا میرے ہاتھ میں آجاتا ہے جس میں سے ٹک ٹک کی آواز آرہی ہے ۔ میرے منہ سے
گھبرا کر لاشعوری طور پر یہ الفاظ نکلتے ہیں ۔ خدایا مجھے معاف کر ۔ اس خواب سے
میں بڑا پریشان ہوں ۔
تعبیر : اس خواب کے پس منظر میں یا تو دوستوں میں سے کسی کے مقدمے کی روئداد
ہے یا خود خواب دیکھنے والے کے مقدمے سے متعلق ہے ۔ یہ مقدمہ ایسا ہے کہ جس کا اثر خواب دیکھنے والے کی
زندگی پر پڑتا ہے ۔ اس مقدمے کے سلسلے میں کوئی سرگرم حصہ لینا مناسب نہیں ہے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.