Khuwaab aur Taabeer
محمد سلیم ،
کراچی ۔ اوپر چڑھ رہا ہوں ۔ آخری منزل پربزرگ تشریف فرما ہیں ۔ چھت پر ٹنکی سے پانی
بہہ رہا ہے۔بزرگ پانی بہتا دیکھ کر فرماتے ہیں، ماشاء اللہ اورپانی بند ہونے کا اشارہ
کرتے ہیں۔ باہر موسلا دھار بارش ہے ۔سوچتاہوں باہر بھی پانی اور اندر بھی،اور بزرگ
فرمارہے ہیں ماشاء اللہ ۔
مجھے بول کی
حاجت پیش آتی ہے، سوچتا ہوں کہ کہاں جاؤں۔ ایک جگہ ملتی ہے۔ وہاں گرنے سے زخمی ہوا
اور دیکھا کہ میرا آخری وقت ہے۔سامنے بزرگ، دائیں طرف اہلیہ اور پیچھے ملک الموت ہے۔
بزرگ فرماتے ہیں عالم اعراف کا کیا ہوگا؟عرض کرتا ہوں کہ آپ نے ''مرجاؤ مرنے سے پہلے
'' کی تعلیم میرے اندر داخل کردی ہے۔وہ زیر لب مسکراتے ہیں جیسے جواب سے مطمئن ہیں۔
میں ان کی گود میں سر رکھ کرخوب روتا ہوں اور سوچتا ہوں کہ آخری وقت ہے یاحی یا قیوم کے ورد سے سکون اور اطمینان کے ساتھ موت آئے گی۔
تعبیر : الحمد
للہ خواب بہت مبارک ہے ۔ بیعت کا سلسلہ ایک درس گاہ ہے ۔ جس مدرسے میں جو تعلیم دی
جاتی ہے اس کی بہت ساری کلاسیں ہیں ۔ آپ نے خواب میں پہلی کلاس کا منظر دیکھا ہے ۔
حضور پاک ؐ کا ارشاد ہے، ''مرجاؤ مرنے سے پہلے۔ ''
منشا
یہ ہے کہ اس زندگی میں مرنے سے پہلے مرنے کی حقیقت سے آشنا ہو جاؤ ۔ مرنے کے معنی
خاکستر ہوجانا نہیں ہے۔ مرنے کا مطلب زندگی میں اضافہ ہے، اور زندگی مادی نہیں ہے ۔
مادی زندگی اور اس کے تمام وسائل عارضی ہیں ۔ یوں کہنا چاہئے دنیا کی ہر شے مٹی سے
تخلیق ہوئی ہے ،یہ روپ بہروپ ہے ۔ کئی سو سال یا کئی ہزار سال پہلے ہمارے بزرگوں نے
لوکی کا سالن کھایا تھا ۔ آج ہم بھی لوکی کا سالن کھاتے ہیں۔ہزاروں سال پہلے چاند ،
سورج اور ستارے پرکھوں نے دیکھے ہیں ۔ آج ہم بھی سورج ستارے دیکھ رہے ہیں اور آئندہ
آنے والی نسلیں بھی اسی طرح دیکھیں گی جس طرح ہم چاند کو چاند، سورج کو سورج اور ستاروں
کو ستارے دیکھتے ہیں ۔
الحمد للہ آپ
کے ذہن میں ایک روزن کھلا ۔ اس روزن میں آپ کو اس دنیا کی زندگی کے بعد دوسری دنیا
کی زندگی دکھائی گئی ۔ دنیا کب بنی ، کب تک رہے گی ،یہ ایک لامتناہی سلسلہ ہے جس کا
تعلق اللہ کے اراد ے سے ہے۔ آج تک کسی دانش ور نے اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ دنیا کتنی
پرانی ہے ۔ پانچ ہزار سال پہلے کی تاریخ جو بھی تھی آج دہرائی جارہی ہے ۔ چاند ، سورج،
ستارے، آسمان، پہاڑ، ندی، نالے، نہر، دریااور سمندر سب'' کُن'' کے بعد کی مخلوق ہیں۔
دنیا میں آنے سے پہلے جہاں بھی تھے وہ بھی ایک جگہ ہے اور یہاں سے جانے کے بعد جس جگہ
رہیں گے وہ بھی ایک جگہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو خوش رکھے ۔خواب مبارک ہے۔ اس میں آپ
کی ذہنی صلاحیتوں کا ذخیرہ ہے۔ کوشش شرط ہے، کام یابی بطفیل حضور علیہ الصلوٰة والسلام
— اللہ تعالیٰ عطا فرمائیں گے۔ آمین ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.