Khuwaab aur Taabeer

کلمہ شریف خالہ پڑھ رہی ہیں


 ع۔ب ۔ کوٹ ادّو ۔ میں نے ایک خواب 24 فروری کو صبح پونے چھ بجے دیکھا۔ جب آنکھ کھلی  تو صبح کی اذان ہو رہی تھی۔ تعبیر معلوم کرنا چاہتی ہوں۔دیکھا رات تقریبا ً عشاء کا وقت ہے ۔میں صحن میں کھڑے ہوں کہ اچانک مغرب کی جانب سے سفید روشنی آتی ہے وہ چوکور ہے۔ اتنی چوکور جتنی کہ ایک کمرے کی چھت ہوتی ہے۔ اور روشنی اتنی جتنا کہ چاند ہوتا ہے پھر وہ آہستہ آہستہ مدھم ہوجاتی ہے ۔میں جلدی سے امی جان کو آ کر بتاتی ہوں ۔امی جان دیکھنے کے لئے بھاگتی ہیں پھر جنوب کی طرف سے ایک اور طرح کی روشنی جیسے بہت سارے ستارے ناچ رہے ہیں جھلمل کر رہی ہے۔ امی یہ دیکھ کر گر جاتی ہیں میں نے اٹھاتی ہوں ۔مگر میں بالکل ٹھیک ہوں اور روشنی کو دیکھ کر مسلسل دعا مانگ رہی ہوں ۔امی میرے کندھے سے لگی کھڑی ہیں اور مجھ سے کہتی ہیں دعا کرو۔ میں دعا کرتی ہوں پھر تیسری دفعہ میں نے دیکھا کہ وہی روشن ستارے گول دائرے میں رقص کر رہے ہیں۔ہمارے کمرے میں خالہ بیٹھی ہیں جو کلمہ شریف پڑھ رہی ہیں۔ میں دعا مانگتی ہوں اور میری امی سن کر سرہلاتی جاتی ہیں۔

 تعبیر : کسی مقصد کے لئے کوئی وظیفہ پڑھا گیا ہے ۔اللہ تعالیٰ نے یہ وظیفہ قبول کرلیا ہے۔ خواب میں دعا قبول ہونے کے خاکے نمایاں ہیں۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (فروری 81 ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.