Khuwaab aur Taabeer

چراغ جل رہا ہے


نسیم اختر شاہدرہ۔سلسلہ کا کوئی بڑاپروگرام ہے جس میں بڑی تعداد میں حاضرین موجود ہیں۔ مرشد کریم کو دیکھ کر ان کے قریب جاتی ہوں۔ مرشد کریم x46انچ کی ایک کاپی دے کر فرماتے ہیں کہ اوپر چراغ جل رہا ہے، یہ اس کے ساتھ لگادو۔کاپی ہاتھ میں پکڑ کر سوچتی ہوں جلتے ہوئے چراغ کے ساتھ کاغذ کیسے لگاؤں کہ آنکھ کھل گئی۔

 

تعبیر: تعبیر پرانے خواب کی نشان دہی ہے جس میں مرشد کی محبت اور سلسلہ کی ترقی سے متعلق اشارات ہیں۔ اسباق اور مراقبہ میں پابندی نہ ہونے کی وجہ سے روحانی صلاحیتیں بیدار نہیں ہوئیں۔ اگراسباق اور مراقبہ کی پابندی نہ کی جائے ،اس کی مثال ایسی ہے کہ اسکول میں داخلہ تو لے لیا ہے لیکن کلاس ورک اور ہوم ورک کی طرف توجہ نہیں ہے۔ توجہ اگر ہے بھی تو وہ قابل اطمینان نہیں ہے۔ اسباق اور مراقبہ میں کوتاہی نہ کریں اور زیادہ سے زیادہ وقت یا حیی یاقیوم  کا ورد کریں۔’’مراقبہ‘‘ کلاس ورک اور ہوم ورک دونوں ہے۔ کسی اسکول میں محض داخل ہوجانا کافی نہیں ہوتا۔ جب کوئی بندہ اللہ کے بھروسے پر روحانی علم حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے اللہ تعالیٰ کے قانون کے تحت طالب کے اوپر علم کے دروازے کھل جاتے ہیں۔ خصوصیت کے ساتھ سلسلہ کے قواعد و ضوابط کا یاد ہونا اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (جولائی                  2017ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.