Khuwaab aur Taabeer
نزہت وقار، کراچی ۔ میں نے خواب میں دیکھا
کہ میں اور سب گھر والے ایسی جگہ پر بیٹھے ہیں جو زمین پر نہیں ہے بلکہ کوئی پتھر کی
چٹان سی ہے جو فضا میں معلق ہے لیکن اس پر بیٹھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے زمین
ہی ہے۔ قیامت آنے والی ہے۔ میں حیران ہوں کہ اتنی جلد قیامت کیوں آرہی ہے جبکہ
قیامت سے متعلق عام پیشین گوئیاں بھی پوری نہیں ہوئی ہیں۔ میں تو یہ سوچ کر خوش
ہوتی تھی کہ قیامت کم از کم اتنی دور تو ہے کہ جب قیامت آئے گی تو ہم اس دنیا میں
نہیں ہوں گے۔ پھر میں سو چتی ہوں کے نہیں یہ قیامت نہیں ہو سکتی کیونکہ وہ پیشین
گوئیاں جو قیامت سے متعلق ہیں ابھی پوری نہیں ہوئی ہیں۔ اور مجھے یقین ہو جاتا ہے
کہ قیامت ابھی نہیں آئے گی۔ تھوڑی دیر بعد آسمان کی تمام چیزیں یکدم غائب ہو جاتی
ہیں۔ اور سورج نظر آتا ہے جو آہستہ آہستہ قریب آنے لگتا ہے ۔میں سوچتی ہوں یہ تو
بالکل ویسا ہی ہو رہا ہے جیسے قیامت کے وقت ہوگا کہ سورج بہت نزدیک آ جائے گا اتنا
کہ انسان کا دماغ کھولنےلگے گا۔
میں خواب میں چاند بہت دیکھتی ہوں ۔ رمضان
المبارک میں دیکھا تھا کہ میں رمضان کا چاند دیکھ رہی ہوں ۔چاندبالکل الٹا ہے۔ میں
بھاگ کر امی کو بلا کر لاتی ہوں ۔ امی سے کہتی ہوں الٹا چاند اچھا نہیں ہوتا لیکن
جب امی دیکھتی ہیں تو چا ند الٹا نہیں ہوتا بلکہ ذرا ساٹیڑھا ہوتا ہے۔ میں جلدی
میں دعا مانگنا بھول جاتی ہوں پھر دعا مانگنے لگتی ہوں۔ تو چاند بالکل سیدھا ہو
جاتا ہے۔ اور بہت بڑا نظر آتا ہے ایسا لگتا ہے جیسے میں بہت نزدیک سے دیکھ رہی
ہوں۔ چاند میں’’رمضان المبارک ہو‘‘ لکھا ہوتا ہے۔ اس کے نیچے بھی کچھ لکھا ہوتا ہے
جو میری سمجھ میں نہیں آتا۔
اب جو خواب میں بیان کر رہی ہوں وہ میں نے
بہت بار دیکھا ہے۔ میں دیکھتی ہوں کہ کبھی دو چاند ایک ساتھ تو کبھی صرف ایک چاند
میں کچھ لکھا ہوا نمودار ہوتا ہے۔ جیسے کہ مجھ سے کچھ کہا جا رہا ہے۔ کبھی سورتیں
لکھی ہوئی دیکھتی ہوں کبھی چاند کے اندر عورتیں اور مرد آسمان سے نازل ہو کررقص
کرنا شروع کر دیتے ہیں تو کبھی بہت ہی خوبصورت مناظر نظر آتے ہیں۔
تعبیر :خواب کے خاکے دل
کی کمزوری اور خون کے دباؤ کی طرف اشارہ ہیں۔ اس کے علاوہ اندرونی طور پر کوئی
ایسی بیماری پرورش پا رہی ہے جو عورتوں کے ماہانہ نظام سے متعلق ہے۔ اس کا تدارک
ہونا ضروری ہے۔خواب کےباقی خاکے ان خیالات سے متعلق ہیں جو ازدواجی زندگی اور اس
زندگی کے پھل پھول ہیں ۔ مجموعی طور پر خواب کی تعبیر خوش آئند ہے اور روشن مستقبل
کی علامت ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.