Khuwaab aur Taabeer
نصیر
احمد’’م‘‘ ۔ خواب میں دیکھا کہ میں اپنے گاؤں کی مسجد میں باجماعت نماز ادا
کر رہا ہوں ۔جب سجدہ میں جاتا ہوں تو انتہائی کوشش کے باوجود پوری طرح اوپر اٹھنے
میں ناکام رہتا ہوں اور آخر کار تھک کر بے جان ہو کر نیچے گر پڑتا ہوں اور اپنے
خیال میں وفات پا جاتا ہوں میری یہ حالت دیکھ کر تمام نمازی سلام پھیر دیتے ہیں
اور مجھے سنبھالتے ہیں۔ اس کے بعد میری آنکھ کھل جاتی ہے اس وقت رات کے تقریباً 12
بجے تھے۔
تعبیر
:
جو کچھ آپ ورد کرتے ہیں وہ آپ کے شعور کی سکت سے زیادہ ہے۔ دماغ بوجھ محسوس کرتا
ہے ۔ اپنی سکت اور برداشت کے مطابق کسی روحانی انسان کی اجازت سے عمل کریں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.