Khuwaab aur Taabeer

نماز ایک عجیب سی کیفیت


خواب میں دیکھا کہ میں نماز پڑھ رہا ہوں اور دورانِ نماز ایک عجیب سی کیفیت محسوس ہو رہی ہے۔ جب میں دوسری رکعت میں التحیات پڑھنے بیٹھا تو بھی ایک عجیب سی کیفیت محسوس ہوئی میں اس دوسری رکعت میں بجائے التحیات پڑھنے کے غیر ارادی طور پر پھر اٹھ کھڑا ہوا اور جب نماز سے فارغ ہوا تو بھی ایک قسم کی کپکپی مجھ پر طاری تھی ۔ مجھے ایسا لگتا تھا کہ مجھ پر پری یا کوئی ایسی چیز سوار ہو گئی ہے اور یوں محسوس ہو رہا تھا کہ میں آہستہ آہستہ اوپر اڑ رہا ہوں اس وقت میری عجیب سی حالت تھی اس دوران میری زبان پر لاالٰہ الااللہ اور درود جاری تھا خواب میں ان کے پڑھنے کا مقصد یہ تھا کہ مجھ میں جو کیفیت پیدا ہوئی تھی وہ دور ہوجائے ۔

پھر میں مسجد کے حافظ صاحب سے کہنے لگا کہ مجھ پر دم کریں ۔ حافظ صاحب نے دم کرنے کے بجائے قرآن پاک کے نسخے مجھے دئیے ، میں نے جونہی وہ نسخے ہاتھ میں لئے تو پہلے سے بھی زیادہ کپکپی طاری ہوگئی ، پھر حافظ صاحب نے قرآن مجید کی ایک چھوٹی آیت تلاوت کی اور کہا کہ کیا آپ اس کا مطلب سمجھتے ہیں ؟ ان کا یہ کہنا تھا کہ نیند سے بیدار ہوا میں بڑا خوف زدہ تھا اور گرمی سے میرا برا حال ہورہا تھا ۔

 تعبیر : ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جسمانی طور پر آپ پاک رہنے کا زیادہ اہتمام نہیں کرتے اور اس کے ساتھ ساتھ ارکانِ اسلام پورےکرنے میں آپ سے کوتاہی ہوتی ہے ۔ لاشعور نے سخت احتجاج کیا ہے ۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (جون 78ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.