Khuwaab aur Taabeer

تاج الدینؒ کو خواب میں دیکھا


کراچی۔ دیکھا کہ کھلے آسمان کے نیچے صحن میں ہوں پورے چاند کی کرنوں سے فضا روشن ہے۔ چاند میں نانا تاج الدینؒ کی شبیہ نمایاں ہے پھر اسی عکس میں اس ماہ کے ’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ کا ٹائٹل نظر آیا۔ چاند کے برابر میں ایک اور چاند جیسا دائرہ نظر آیا اور اس چاند سے تجلی کے دیدارجیسی روشنی نکلی اور آسمان میں چھپ گئی۔

تجزیہ: خواب کو اگر شعوری طور پر سمجھا جائے تو خواب استعاروں کی زبان ہے۔ استعارے سے مراد یہ ہے کہ خواب میں دیکھے ہوئے مناظر، حالات و واقعات سے متاثر ہونا یا متاثر نہ ہونا سب کی کسی نہ کسی حد تک تفصیلات ہوتی ہیں۔

تعبیر:خواب کی تعبیر یہ ہے کہ آپ کے اندر الحمدللہ روحانی علوم سیکھنے کی صلاحیت ہے اور شوق ہے۔ مبارک ہو صاحب یقین اولاد کی بشارت ہے۔ اولیا اللہ سے قابل احترام محبت اور لاشعوری علوم سیکھنے کا شوق تخلیقی فارمولے جاننے کا جذبہ لاشعور سے شعور میں منتقل ہوا ہے۔

مشورہ: کائنات میں دو طرزیں کام کررہی ہیں۔ ایک طرز اللہ سے قربت ہے اور دوسری طرز فکر بغاوت ہے۔ شہنشاہ ہفت اقلیم حضرت نانا تاج الدین ؒ کی شبیہ مبارک کا دیکھنا اس بات کی شہادت فراہم کرتی ہے کہ اگر ذہنی یکسوئی کے ساتھ مراقبہ جاری رکھا جائے تو انشاء اللہ کسی نہ حد تک کائناتی فارمولوں کا انکشاف ہوسکتا ہے۔

٭٭٭



’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (مارچ 2014ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.