Khuwaab aur Taabeer
محمد عرفان۔ فجر کی نماز کے بعد کچھ دیر
کے لئے سویا تو دیکھا کہ میں، میری بیوی اور ایک بچہ ساحلِ سمندر پر مچھلیاں پکڑ
رہے ہیں۔ جب میں نے ڈوری پانی میں ڈالی تو تھوڑی دیر کے بعد ایک مچھلی کانٹے میں
پھنس گئی وہ مچھلی رنگ برنگی تھی۔ درمیان سے اس کا جسم پیلا تھا اور کنارے لال
تھے۔ میں نے مچھلی کانٹے سے نکال کر دوبارہ ڈوری پانی میں ڈالی اور اس طرح تقریبا
ً پانچ مچھلیاں پکڑیں ۔ اس کے بعد کوئی مچھلی ہاتھ نہ آئی۔ پھر میں جدھر سے پانی بہہ
کر آرہا تھا وہاں گیا تو بھی کوئی مچھلی کانٹے میں نہیں آئی۔ پھر جب پہلی جگہ پر
واپس آنے لگا تو سمندر کے درمیان ایک شخص ننگا صرف قمیض پہنے ہوئے نماز پڑھ رہا
تھا۔ اس کا سارا جسم کیچڑ میں بھرا ہوا تھا ۔مجھے دیکھ کر تعجب ہوا کہ یہ شخص یہاں
کس طرح عبادت کر رہا ہے پھر آگے بڑھا تو دیکھا کہ ایک دوست ہاتھ میں مچھلی پکڑے
ہوئے آ رہا ہے۔ میں نے اس سے پوچھا تم نے اتنی ساری مچھلیاں کہاں سے پکڑی تو اس نے
کوئی جواب نہیں دیا پھر آنکھ کھل گئی۔
اگلی رات کو دیکھا کہ حدِ نظر تک اونچی
ایک عمارت ہے۔ ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے آسمان سے ملی ہوئی ہے اور اس کی چوٹی پر
سے دریا کی صورت میں پانی تیزی سے بہہ رہا ہے۔ کبھی کبھی پانی جب اس کے کسی کنارے
سے ٹکراتا تھا تو زمین پر گرتا تھا اور آگے جاکر وہ پانی سطحِ زمین پر بہنا شروع
ہو جاتا۔ اس عمارت کے مالک نے مجھے اور میرے دوست کو جو میرے ساتھ تھا اس کا نقشہ
جو کاغذ پر بنا ہوا تھا دکھایا ہم کو اس عمارت پر اس کے بنانے والے پر حیرت ہوئی کہ
اس نے یہ بلند و بالا عمارت کس طرح بنائی۔ اسی اثنا میں ایک شخص آیا تو شاید اسی
عمارت والے کا بھائی تھا۔ اسے دیکھ کر ب عمارت والے شخص کے شہرے پر خوف و ہراس چھا
گیا اور اس نے وہ پرچہ جس پر نقشہ بنا ہوا تھا اس سے چھپا لیا۔ اس کے بعدآ نکھ کھل
گئی۔
تعبیر : آپ دو ذہنی میں مبتلا ہیں۔ جب شعوری رخ روح اور لاشعور
کی طرف ہوتا ہے تو خیالات میں انتہائی درجہ کی پاکیزگی پیدا ہو جاتی ہے۔ اور جب
شعور کا غلبہ ہو جاتا ہے تو ذہن کثیف ہو جاتا ہے۔ سمندر، مچھلیاں،برہنہ شخص کثیف
خیالات کی تصویریں ہیں۔ اگر آپ ان خیالات کو نظر انداز کرکے پوری توجہ اور یکسوئی
کے ساتھ اللہ کے ذکر میں مشغول ہو جائیں تو انشاء اللہ آپ کے اندر جو صلاحیتیں
موجود ہیں بیدار ہو جائیں گی اور آپ بہت جلد روحانی ترقی حاصل کر لیں گے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.