Khuwaab aur Taabeer

ملنگ بابا


میں نے دیکھا کہ ایک گھر ہے ۔میں اور میرے ساتھ کوئی دوسری لڑکی ہے۔ ہم دونوں دروازے کے سوراخ میں سے باہر دیکھ رہے ہیں۔ جہاں پر ایک شخص لوگوں کو تماشہ دکھا رہا ہے۔ اس کا حلیہ ملنگوں جیسا ہے۔ گلے میں بہت ساری مالائیں پہنے ہوئے ہے مگر چہرے سے ملنگ نہیں لگ رہا ہے۔ پڑھا لکھا سرخ و سفید جوان نظر آتا ہے۔ وہ لوگوں کو شعبدہ دکھا رہا ہے۔ ایک بندر کو انسانی شکل میں بدل دیتا ہے۔ یا انسان کو کسی جانور یا بندر کی شکل میں بدل دیتا ہےیاد نہیں مگر صرف شکل بدلنا یاد ہے۔ پھر میں دیکھتی ہوں صحن میں بہت سارے لوگ جمع ہو گئے ہیں۔ جن میں ہمارے محلے کے لوگ اور میرے ماموں بھی ہیں۔ اتنے میں ایک بندریا جیسی بلا آتی ہے اور سب پر جھپٹنا شروع کرتی ہے۔ اپنے پنجوں سے سب کے چہرے زخمی کرتی ہے۔ میں سوچتی ہوں بلا کے حملے کے لئے سیکنڈ نمبر میرا آئے گا۔ مجھے اٹھ کر آخری نمبر پر بیٹھ جانا چاہیئے تاکہ سب سے آخر میں بندریا مجھ پر حملہ کرے۔ میں اٹھنے کی کوشش کرتی ہوں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میرا پورا جسم سن ہو گیا ہے۔ جب دوبارہ کوشش کرتی ہوں تو بڑی مشکل سے ایک کونے میں جا کر بیٹھ جاتی ہوں۔ مجھ سے آگے کوئی سفید چادر میں بندریا کے خوف سے چھپا ہوتا ہے۔میں سوچتی ہوں اس کی چادر میں چلی جاؤں لیکن یہ سوچ کر کہ اگر اس نے چادر اٹھائی تو میرے ساتھ ساتھ اس کا بھی نقصان ہوگا۔ کیا خبر وہ مجھے چادر میں نہ آنے دے۔ میں وہیں پر اپنا منہ چھپا کر نیچے جھک جاتی ہوں اور تکیہ سےمنہ چھپاتی ہوں مگر وہ بلا مجھ پر حملہ آور ہوتی ہے اور بار بار تکیہ ہٹاتی ہے اور میرے منہ پر پنچے مارتی ہے۔ ایک بات جو میں نے نوٹ کی وہ یہ ہے کہ کوئی شخص بلا سے ڈر کر بھاگ نہیں رہا ہے۔ سب لوگ خوف زدہ اپنی جگہ پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ایک دم کوئی کہتا ہے ،پولیس پولیس۔ اسے پولیس لے گئی یعنی وہ جو شعبدہ باز تھا۔ میں اس کی وجہ یہ سمجھتی ہوں کہ کیوں کہ اس نے ہم پر یہ بلا بھیجی تھی ،اس لئے اسے پولیس لے گئی ہے۔پھر کیا دیکھتی ہوں کہ وہ بلایا بندریا ایک موٹی سی عورت بن گئی ہے اور آہ کرتی ہے میں طنزیہ طور پر کہتی ہوں اس بندریا نے تمہیں تو کچھ نہیں کہا وہ کوئی جواب دیتی ہے جو مجھے یاد نہیں ۔

 تعبیر : غلط قسم کی ہمجولیوں سے دور رہنے کی لاشعور نے تنبیہ کی ہے ۔ ماشاء اللہ آپ کا ذہن پاکیزہ ہے۔ وہ کوئی ا یسی بات برادشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہے جو اس پاکیزگی کو متاثر کردے ۔ خواب میں آپ کو نیک سہیلیوں کا انتخاب کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (نومبر 81 ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.