Khuwaab aur Taabeer
رجاعمران،کراچی: شوہر کے ساتھ جارہی ہوں کہ ایک نیک ہستی کا کمرا نظر آیا۔ہم
دونوں کی خوشی کی انتہا نہیں رہی۔ سوچا کہ ان کو سلام کیا جائے۔ وہاں پہنچے تو
چھوٹی خالہ کھڑی تھیں۔ خالہ سے کچھ دیر ٹھہرنے کی اجازت لی ۔ جب اجازت ملی تو ادب
سے سلام کیا۔ نیک ہستی نے بہت پیار سے سلام کا جواب دیا اور مجھ سے فرمایا کہ آج
کل کیا مصروفیات ہیں۔ عرض کیا کہ قرآن میں تفکر کرتی ہوں اور حفظ قرآن کی کوشش
کررہی ہوں۔ بزرگ نے جو فرمایا وہ یاد نہیں ۔
تعبیر: فی زمانہ یہ بات عیاں
ہوگئی ہے کہ ہم قرآن کریم پڑھتے ہیں لیکن ترجمہ ہمیں نہیں آتا اور ہم سیکھتے بھی
نہیں ۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ آپ کو اے سے زیڈ تک اے بی سی ڈی یاد ہے۔ کوئی صاحب
آپ کو کسی دوسری زبان کی کتاب لاکر دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ بتائیے اس میں کیا
لکھا ہے، آپ کا جواب کیا ہوگا؟
اردو زبان آپ کو آتی ہے لیکن عربی
نہیں آتی ۔آپ کی بہن یا بیٹی پوچھتی ہے کہ اس آیت کا ترجمہ کیا ہے، اپنے اندر میں
دیکھئے آپ کی کیفیت کیا ہوگی؟ کسی زبان کا ترجمہ آئے بغیر پڑھنے والے کو ڈگری مل
سکتی ہے؟ لکھنے پڑھنے کی ملازمت مل سکتی ہے؟ آپ کا جواب نفی میں ہوگا۔ کیا صرف
الفاظ پڑھنے سے مضمون کا مفہوم سمجھ میں آتا ہے؟ پڑھنے والے نے جب زبان سمجھی ہی
نہیں تو کیا فائدہ نقصان کا علم ہوگا؟ آپ اپنا خواب پڑھئے اورسوچئے کہ ترجمے کے
بغیر کوئی زبان پڑھنا کافی ہے یا نہیں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.