Khuwaab aur Taabeer

سرمیں زخم


سائرہ عظیمی ۔ میرا چھوٹا بیٹا جس کی عمر ۲۲ سال ہے میں نے دیکھا کہ چھوٹا سا دو ، تین سال کا بچہ ہے اور میں اس کو گود میں لئے ہوئے ہوں اچانک میں نے خود کو اپنے پاس دیکھا ۔ آپ کی قبر شق ہوجاتی ہے آپ ہمارے پاس تشریف لاتے ہیں ۔ نگا ہیں نیچی ہیں نورانی شکل رنگ صاف ہے کچھ کہتے نہیں ہیں پھر وہ نظروں سے اوجھل ہوجاتے ہیں اور میں خود کو کلیری شریف میں پاتی ہوں ۔وہاں بھی یہی ہوتا ہے قبر شق ہوجاتی ہے اور وہاں حضرت علاؤ الدین صابر کلیریؒ تشریف لاتے ہیں ان کی بڑی بڑی آنکھوں سے عشقِ الٰہی اور جلال ٹپک رہا تھا سر پر سفید عمامہ باندھے ہوئے مسکرا کر میرے بچے کی طرف دیکھا اور کاندھے پر ہاتھ رکھ کر کچھ کہا جو میری سمجھ میں نہیں آیا پھر وہ بھی نظروں سے اوجھل ہوگئے ۔ میں وہاں سے اپنے ملنے والی کے یہاں جاتی ہوں بچہ میری گود میں ہوتا ہے بس کھڑے کھڑے واپس آجاتی ہوں شاید وہ بچہ کو گود میں لینے کی کوشش کرتی ہوں مگر بچہ ان کے پاس نہیں گیا ۔ والدہ صاحبہ بڑا سا قرآن لئے بیٹھی ہیں میں ان کے پاس کھڑی ہوں وہ مجھ سے کہتی ہیں جب لوگ تالا لگا کر چلے گئے تو تم نے اس کو اپنی کنجی سے کھو لا پھر ایک تصویر بکس نما اور ایک کنجی تمہاری آنکھوں کے سامنے آگئی ۔ دیکھا نورانی تحریر سے تین جگہ میرے بارے میں کچھ لکھا ہوا تھا میں باوجود کوشش کے اسے پڑھ نہیں سکی ۔ والدہ نے قرآن بند کرکے ہمیں دے دیا ۔ پھر میرے ہاتھ وہی کنجی اور بکس نما کیس کلام مجیدتھا یہ خواب آدھی رات کے بعد دیکھا ہے وقت یاد نہیں رہا ۔

 دیکھا کہ میں سفید لباس میں بیٹھی ہوں ۔ سر میں زخم ہے اورفرشتوں نے چاروں طرف سے مجھے گھیرا کیا ہے میں نے کہا یہ سب کیا ہے ۔ یک زبان ہوکر بولے یہ راہِ خدا میں نکلا ہوا خون ہے جاگنے کے بعد میں ایک دم پھر سو گئی میں نے ایک آواز سنی فرمایا کہ زخم جسم پر نہیں ہوتا روح پر بھی ہوتا ہے ۔ الفاظ کا بھی زخم ہوتا ہے اب میں فرشتوں اور جنات سے کئی بار خواب میں ملاقات ہو چکی ہے یہ سب مجھ سے باتیں کرتے ہیں ۔

 تعبیر : یہ سارے خواب رویائے صادقہ ہیں ۔ اللہ تعالیٰ آپ سے راضی ہوں ۔ انشاء اللہ آپ کے لئے روحانی ترقی کے دروازے کھلے ہوئے ہیں مراقبہ اور تصورِ شیخ میں یکسوئی کے ساتھ زیادہ انہماک کی ضرورت ہے۔ انشاء اللہ حضور قلندر بابا اولیا ؒ کا فیض آپ کے اوپر بارش بن کر برسے گا ۔ زیادہ سے زیادہ اللہ کی مخلوق کی خدمت کیجئے ۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (جولائی 78ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.