Khuwaab aur Taabeer
ذ،ف، سیالکوٹ۔چھت
پر جانے والی سیڑھی کے تیسرے اسٹیپ پر سرور کائنات، رسول مقبول، ہماری جانیں آپ پر
فدا، علیہ الصلوٰة و السلام تشریف فرما ہیں۔ کوئی صاحب کہتے ہیں ،آپؐ کا چہرہ کوئی
نہیں دیکھ سکتا۔ میری آنکھوں میں رخ انورؐکا
عکس نظر آرہا ہے، چہرہ پر تبسم کی کیفیت ہے۔ آپؐ مجھے قریب بلاتے ہیں تو میں سیڑھی
کے نیچے ادب سے بیٹھ جاتی ہوں۔
تعبیر:یہ
خواب نہایت مبارک ہے۔ سیرت طیبہ کا مطالعہ، سیرت نبوی علیہ الصلوٰة و السلام پر
عمل اور یک سوئی کے ساتھ قیامِ صلوٰة کا اہتمام کیا جائے تو اللہ تعالیٰ کے فضل و
کرم سے آپ کی روحانی صلاحیتیں مزید روشن ہوجائیں گی۔ ہر بندہ بشر کو اللہ تعالیٰ
نے دیکھنے کے لئے دو اور دو چار آنکھیں عطا فرمائی ہیں۔ دو آنکھیں مادی اشیا کو دیکھتی
ہیں اور دو روحانی آنکھیں دنیا میں آنے سے پہلے زمان کو جہاں سے آدمی آتا ہے اور
دنیا میں عارضی قیام کے بعد جہاں منتقل ہوتا ہے، اس عالم کو دیکھتی ہیں۔ آدمی اور انسان میں بنیادی فرق یہ ہے کہ آدمی
دنیا کومادی آنکھوں سے دیکھتا ہے اور انسان دنیا اور دنیا کے اس پار لاکھوں دنیاؤں
کو اور ان دنیاؤں میں مخلوقات کو دیکھتا
ہے۔قرآن کریم میں ارشاد ہے اللہ سماوات اور ارض کا نور ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.