Khuwaab aur Taabeer

خون پانی بن گیا


رحمان بیگ۔ ایک میدان میں دور دور تک کوئی درخت نہیں۔ ایسا لگتا ہے دھوپ کی شدت نے ہر چیز کو جلادیا ہے۔ پیاس سے بے حال کسی سایہ کے نیچے کھڑا ہوکردھوپ سے بچنے کی کوشش کرتا ہوں۔ الٹے ہاتھ میں جھنجھناہٹ محسوس ہوئی، ہاتھ اٹھاکردیکھا تو  انگوٹھے میں تبدیلی کا احساس ہوا۔گوشت پھول کر سیاہ انگور کے برابر ہوا اورپھٹ گیا، اس میں سے پودا نمودار ہونا شروع ہواجو کچھ دیر میں سایہ دارشجر بن گیا۔درخت کے نیچے ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا نے مجھے بے خود کردیا۔ اچانک خیال آیا کہ یہ تو عجیب و غریب ساخت بن گئی ہے، لوگ کیا کہیں گے ۔ میں نے اس درخت کو اکھاڑ دیا جہاں اب گول سوراخ ہے اور اس میں سے پانی کی دھار نکلنے لگی۔ آس پاس ہر شے کو میرے انگوٹھے سے خارج ہونے والے پانی نے بھگودیا۔کچھ دیر میں خیال آیا کہ یہ تو میرا خون ہے جوپانی کی شکل میں بہہ رہا ہے۔ پریشان ہوگیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو میں کم زور ہوجاؤں گا۔دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کی کہنی پکڑتا ہوں تاکہ خون ضائع نہ ہو اور میں کم زوری سے بچ جاؤں۔

 

تعبیر: آپ کا ماضی، حال اور مستقبل اس خواب   میں مخفی ہے۔ابتدا میں جو معاشی پریشانی آپ کو لاحق  تھی اس میں اچانک بہتری کی وجہ حالات کا بہتر ہوجانا تھا جس نے آپ کو خود کفیل بنادیا۔ نقصان کی وجہ دوستوں پر اعتماد کرنا تھا جس سے معاشی پریشانی کو دوبارہ راہ ملی۔ تھوڑی سی جاں فشانی کی گئی تو قدرت  نے ہاتھ پکڑ کر حالات کو قابو میں کردیا۔

 

تجزیہ :  بغیر سایہ کے میدان، سورج کی تپش اور دھوپ کی تیزی معاشی پریشانیوں کو ظاہر کرتی ہیں۔  غیبی مدد انگوٹھے پر درخت کا اگنا ہے۔ بنے بنائے کام  کا بگڑنا درخت کو اکھاڑ پھینکنا ہے۔قدرت نے دست گیری کی، یہ انگوٹھے سے پانی کا بہنا ہے۔ لوگوں کی  فکر کہ کیا کہیں گے آپ کی طبیعت میں موجود غیر  ضروری مروت اور لحاظ کوظاہر کرتا ہے۔ یہ عمل آپ کو نقصان پہنچاتا ہے۔آپ نے دوستوں کو فائدہ دیا اور آگے بھی دیں گے، اس کی علامت پانی سے آس پاس چیزوں کا بھیگنا ہے۔

مشورہ : دوستوں پر اعتماد اچھی عادت ہے مگر کاروبارکا ایک تقاضا نگرانی اور ذمہ دار ہونا بھی ہے۔لاشعور نے  خبردار کیا ہے کہ لاپرواہی اور کاہلی سے دور رہیں،  نقصان ہوگا۔خواب میں ایسے تمثلات بھی ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ اقربااور دوستوں پر ضرورت سے زیادہ اعتماد کی ایک وجہ آپ کاکاروبار کو ضرورت سے زیادہ پھیلالینا ہے۔کام کو اتنا پھیلائیں، جتنا سنبھال سکیں۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (اپریل                2017ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.