Khuwaab aur Taabeer

خواب کی تعبیر کا کوئی کلیہ نہیں ہے


فرمانہ انجم ،فیڈرل بی ایریا ۔کراچی۔ مری ہوئی مس کا میک اپ کرنا اور ان کے لئے ایک کفن تیار کرنا دو باتوں کی طرف اشارہ ہے۔ ایک یہ کہ آپس میں سہیلیاں ایسی گفتگو کرتی ہیں جو ماورائی دنیا اور ماو رائی مخلوق سے متعلق ہیں ۔ دوسرے یہ کہ صاحب خواب کے کھانے پینے کے اوقات میں بے اعتدالی ہے جس سے پیٹ میں نقائص پیدا ہو سکتے ہیں۔ ممکن ہے کہ پیٹ میں کیڑے بھی ہوں۔ خوا ب دراصل ایک مخفی زبان ہے یہ زبان تعبیر بتانے والے کے ذہن کو جو مفہوم دیتی ہے وہ ظاہر کر دیا جاتا ہے ۔کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ دور پرے کی باتیں بالکل سامنے نظر آ جاتی ہیں اور تعبیر بتانے والا شخص ان چیزوں کو اندر کی آنکھ سے دیکھ کر یہ بتا دیتا ہے کہ ایسا ویسا ہے کبھی کبھی اندر کی آنکھ دیکھنے میں صحیح اندازہ نہیں کر سکتی لیکن ایسا نہیں ہوتا کہ جو آنکھ دیکھ رہی ہے وہ غلط ہے ۔ٹائم اسپیس میں مغالطہ ہو جاتا ہے یعنی جو چیز یا جوبات چھ مہینے بعد یا سال بھر بعد ہونے والی ہے اس کے بارے میں یہ تاثر قائم ہو جاتا ہے کہ یہ بات ہو گئی ہے جب کہ وہ کچھ عرصہ کے بعد واقع ہونے والی ہے۔ خواب کی تعبیر کا کوئی کلیہ نہیں ہے اور نہ ہی یہ بات صحیح ہے، سانپ دیکھنے کا مطلب یہ ہے ، آنکھ دیکھنے کا مطلب یہ ہے، بارش دیکھنے کا مطلب یہ ہے۔

خواب دراصل ہر انسان کا ایک انفرادی عمل ہے ایک آدمی سانپ دیکھتا ہے اس کی تعبیر یہ ہو سکتی ہے کہ اس نے دشمن کو دیکھا ہے  دوسرا آدمی سانپ کو دیکھتا ہے تو اس کی تعبیر یہ ہو سکتی ہے کہ کوئی شدید بیماری لاحق ہونے والی ہے اور جب تیسرا آدمی اسی سانپ کو خواب میں دیکھتا ہے تو اس کی تعبیر یہ نکلتی ہے کہ اس کو کہیں سے مال و دولت کا خزانہ مل جائے ۔ خواب کے بارے میں کسی ایک علامت کو تعبیر کے لئے سند قرار نہیں دیا جا سکتا۔

صاحبِ خواب جب خواب سناتا ہے یا کاغذ پر تحریر کرتا ہے اور خواب کی تعبیر جاننے والا بندہ ان نقوش کے اوپر جب غور کرتا ہے تو اس کے اندر کی آنکھ کے سامنے ایک پردہ( Screen )ظاہر ہوتا ہے اور جیسے جیسے خواب بیان ہوتا ہے یا تعبیر دینے والا بندہ خواب کے الفاظ پڑھتا ہے ۔ T.Vکی طرح اسکرین پر یہ الفاظ نشر ہوتے رہتے ہیں اور جب پورا خواب اسکرین پر لکھا جاتا ہے تو نیچے اس خواب کی تعبیر الفاظ میں ڈھل کر فلم بن جاتی ہے۔ بالکل اس طرح جیسے T.V اسکرین پر کوئی عبارت اوپر لکھ دی جائے اور نیچے اس کا ترجمہ یا مفہوم لکھ دیا جائے۔ تعبیر دینے والے بندہ کا ذہن جتنا یکسو اور مجلہ ہوتا ہے اسی مناسبت سے ذہن تیز اور بہت تیز کام کرتا ہے۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (مئی 84 ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.