Khuwaab aur Taabeer
شگفتہ رشید، شادمان۔ مرحومہ والدہ کے گھر سامان ترتیب سے لگارہی ہوں کہ رکشے
میں باجی آئیں۔ وہ اتنی پرجوش تھیں کہ رکشے سے چھلانگ مار کرنیچے اتریں۔ میں سوچتی
ہوں ان کے پیر میں تو درد تھا اور یہ اس طرح چل پھر رہی ہیں۔ اتنے میں وہ قریب پہنچ
جاتی ہیں اور کہیں جانے کا کہتی ہیں۔ والدہ مرحومہ فرماتی ہیں، تم لوگ تو وہاں آتی
جاتی رہی ہو آج کیا ہوگیا؟ باجی کہتی ہیں، کسی بزرگ سے ملاقات کرنی ہے جو ہمیں کسی
بڑی شخصیت سے ملوائیں گے۔ ہم گھر سے باہر آئے تو ایک بگھی دیکھی جس سے دو خوب صورت
سفید رنگ کے گھوڑے بندھے ہیں۔ہم جیسے ہی بگھی میں بیٹھے منظر بدل کر بہت خوب صورت ہوگیا۔
حسین مورگھوم رہے تھے ،خوب صورت بطخیں تیر رہی تھیں، کچھ دیر تو ہم اس منظر میں کھوئے
رہے۔ بگھی نے ہمیں ایک بڑی عمارت کے سامنے اتارا۔ اندر گئے تو بڑا ہال دیکھا جس میں
سامنے کی طرف بادشاہوں جیسی ایک کرسی رکھی ہے۔ کوئی کہتا ہے حضور قلندر بابا اولیا
یہاں تشریف رکھیں گے، ہال میں لوگ ان سے ملنے آئے ہیں اور آپ لوگ بھی وہیں بیٹھیں۔
دیکھا تو ہال لوگوں سے بھرا ہوا تھا۔ کسی نے کہا کہ آج حضور قلندر بابا اولیا اپنے
پیرومرشد سے ملوائیں گے اور ایک وقت میں تین تین افراد جائیں گے ۔ باجی سے کہتی ہوں،
اس طرح تو رات ہوجائے گی۔وہ کہتی ہیں، اب آئے ہیں تو مل کر ہی جائیں گے اگر تم جانا
چاہو تو چلی جانا۔میں کہتی ہوں، نہیں مجھے نہیں جانا۔ پھر باجی کہتی ہیں، یہ دنیا والا
معاملہ نہیں ہے ہر کام تیزی سے ہوجائے گا۔ پھر کہتی ہیں، یہاں آنے کے لئے بڑے اہتمام
کی ضرورت ہے۔
تعبیر: خواب میں بشارت دی گئی ہے انشاء اللہ کسی کام میں رکا وٹ آرہی ہے تو
وہ عارضی ہے ختم ہو جائے گی ۔ گھر کے افراد نماز کی پا بندی کر یں ۔ صبح ترجمہ کے ساتھ
قرآن کر یم کی تلا وت کر یں ۔ نماز میں دل لگائیں۔ یہ شکایت عام ہے کہ جب بندہ نماز
کی نیت باندھتا ہے تو خیالات کی فلم چل پڑتی ہے اور اتنے زیادہ خیالات آتے ہیں کہ یہ
بھی یاد نہیں رہتا کہ ہم نے پہلی رکعت میں کون سی سورت پڑھی ہے ۔ عشا کی نماز میں نفلوں
سمیت 20رکعتیں ہوتی ہیں، ہررکعت میں اللہ تعالیٰ کے حضور سجدہ ریز ہو تے ہیں لیکن ذہن
مسلسل دنیاوی معاملات میں الجھا رہتا ہے ۔جس طر ح نماز میں خیالات کی یلغار ہو تی ہے
اسی طرح دفتری کام میں خیالات کا ہجوم ہو تو دفتر سے مستقل چھٹی نہیں مل جا ئے گی ؟نیند
میں اگر یک سوئی نہ ہو تو نیند پوری نہیں ہوتی ۔ چلنے میں اگر ذہن بے خیال ہوجائے اور
سڑک میں شگاف ہے تو بتائیے کیا ہو گا ؟ اس طر ح زندگی میں ہر کام کے لئے یک سو ہونا
ضروری ہے ۔جب ہمیں دنیاوی کا موں میں یک سو ہونے کی پریکٹس ہے تو نماز میں خیالات کی
یلغار کیوں ہو تی ہے ؟
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.