Khuwaab aur Taabeer
احمد نواز، اٹک: دو دریاؤں کے اوپر
ایک پل ہے جس کے ابتدائی حصے پر میری جھونپڑی ہے۔ دریا ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہونے
کے باوجودمختلف سمتوں میں بہہ رہے ہیں۔ ایک مشرق سے مغرب کی طرف اور دوسرا مغرب سے
مشرق کی طرف۔ اچانک ان میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی یہاں تک کہ پانی آخری حد کو
چھونے لگا۔ مشرق سے مغرب بہنے والے دریا میں آٹھ سپاہی پھنس گئے۔ وہ بہاؤ کے ساتھ
تیرتے ہوئے ایک جزیرے پر اترے۔
میں دیکھ رہا ہوں کہ اگر
دریاؤں کا پانی چار فٹ مزید اونچا ہوگیا تو پل کو بہا لے جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی
مٹیالے پانی کا چھینٹا بستر کی طرف آیا اور چند قطرے بستر پر گرے۔
تعبیر: خواب کی تعبیر اچھی ہے۔ تصورِ شیخ کا مراقبہ اور چلتے پھرتے
وضو بے وضو یاحی یا قیوم کا ورد کیجئے— اس سبق کے
علاوہ کوئی وظیفہ نہ پڑھئے ۔ پانچ وقت نماز کی پابندی رکھئے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.