Khuwaab aur Taabeer
اے ایس ،
رحمان پورہ ، لاہور۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں اور میری والدہ اپنے پرانے گھر
سے باہر نکل رہے ہیں۔ باہر جوتوں کا ایک نیا جوڑا پڑا ہے میں اسے اٹھانے کی کوشش
کرتی ہوں۔ اتنے میں میری والدہ مجھ سے آگے تھیں فوراً ہی سامنے والے گنے کے کھیت
میں گم ہوجاتی ہیں۔ میں چپل اٹھاتی ہوں تواپنے آپ کو اپنے گھر میں پاتی ہوں۔ گھر
میں داخل ہوتی ہوں تو دیکھتی ہوں کہ ہمارا پالتو بندر کھڑکی کے راستے باہر بھاگ
رہا ہے۔ میں اسے پکڑنے کے لئے باہر جاتی ہوں اور اپنے بچوں سے بھی کہتی ہوں کہ اسے
پکڑو لیکن بندر کسی کے ہاتھ نہیں آتا بلکہ نزدیک ہی پانی میں گھل جاتا ہے۔ محلے کے
بچے اسے مارنے لگتے ہیں۔ میں بچوں سے کہتی ہوں کہ اسے نہ مارو لیکن بچے باز نہیں
آتے۔ میں گھر آ جاتی ہوں۔ تھوڑی دیر بعد بندر بھی میرے پیچھے پیچھے آ جاتا ہے۔ بچوں
کی مار کی وجہ سے وہ خا صا زخمی ہو جاتا ہے۔میں بندر سے کھانے کا پوچھتی ہوں کیونکہ
وہ بہت سہما ہوا ہوتا ہے۔ بندر میرا دیا ہوا کھانا کھا رہا ہوتا ہےکہ میری آنکھ
کھل جاتی ہے ۔
(نوٹ:میں نے زندگی میں کبھی بندر نہیں پالا۔)
تعبیر: کوئی دماغی
عارضہ لاحق ہے۔ یہ عارضہ بند نزلہ بھی ہو سکتا ہے ۔ اس عارضہ سے آنکھوں کی بینائی
متاثر ہوسکتی ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.