Khuwaab aur Taabeer
عائشہ فیض، لاہور۔ عرس کی تقریب ہے۔ ایک
اللہ والے کو دیکھ کران کے قریب گئی اور سلام کیا۔ بزرگ نے مسکراکر سلام کا جواب دیا
اور فرمایا ہاتھ دکھاؤ ۔ میں نے سیدھی ہتھیلی بزرگ کی طرف کی تو انہوں نے کچھ پڑھنا
شروع کردیا جس کے ساتھ میری ہتھیلی پر مختلف جانوروں کے بارے میں لکھا ہوا نظر آیا۔
بزرگ مجھے مختلف جانوروں کی خصوصیات بتارہے ہیں جو یاد نہیں رہیں مگر ایسا لگا کہ یہ
وہ خصوصیات ہیں جو کام یابی کے حصول میں معاون ہیں۔ بزرگ کی آواز سننے میں مشکل ہوئی
تو کان ان کے قریب کیا۔ پتہ چلا کہ بزرگ کچھ پڑھنے میں مصروف ہیں جب کہ ہتھیلی پر جو
لکھاہوا نظر آتا ہے وہ بزرگ کی آواز میں سنائی دیتا ہے۔ پھر بزرگ میرے ہاتھ پر پھونک
مارکر فرماتے ہیں کہ سب چلا جائے گا، ختم ہوجائے گا۔ مجھے خیال آیا کہ میری پریشانیاں،
مشکلات اور منفی سوچ ختم ہوجائے گی۔
تعبیر :اللہ تعالیٰ
کی مہربانی سے بزرگ نے آپ کی راہ نمائی کی ہے اور خواب میں بتایا ہے کہ آپ کا ذہن خیالات
میں الجھا رہتا ہے۔ ان خیالات کا تعلق شک، بے یقینی اورمستقبل کے بارے میں زیادہ ہے
۔ بزرگ نے فرمایا ہے کہ یہاں جو کچھ ہو چکا ہے، جو ہو رہا ہے اور آئندہ جو کچھ ہو گاوہ
سب اللہ تعالیٰ نے لوح محفوظ پر لکھ دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے لکھے ہو ئے احکامات نورانی
لہروں کے ذریعے نشر ہو رہے ہیں اور یہاں ذہن اور دماغ( گو شت پوست کا دماغ نہیں ) میں
ریکارڈ ہو رہے ہیں ۔ اس ریکارڈ کے علاوہ کائنات کا تصور ممکن نہیں ۔ اللہ تعالیٰ کے
ذہن میں مخلوقات کے لئے جس قسم کے وسائل ضروری تھے اور ہیں وہ سب فلم کی طرح ہیں۔ فلم
پر جو کچھ لکھا ہوا ہے بندہ وہی کرتا ہے ۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے پیغمبروں کے ذریعے اور
آسمانی کتابوں کے ذریعے اس کے دو حصے ظاہر فرمائے ہیں ۔ جو عمل اللہ تعالیٰ کے لئے
ہوتا ہے اس کا اجر ہے اور جو عمل شیطانی انسپائریشن کی وجہ سے ہو تا ہے وہ اللہ تعالیٰ
کی مرضی کے خلاف ہے۔ ایک عمل کی جزا ہے اس دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی ۔ اور دوسرے
عمل کی، جو شیطانی وسوسے کے ساتھ ہو تا ہے وہ قابل سزا ہے ۔ جن بزرگ کو آپ نے دیکھا
ہے انہوں نے بتایا ہے کہ آپ کی زندگی کے حالات روشن مستقبل کی نوید ہیں ۔ لیکن آپ کے
اندر یقین کی جگہ وسوسے زیادہ ہیں ۔ چاروں قل ترجمے کے ساتھ پڑ ھ کررات کو سونے سے
پہلے اپنے اوپر دم کر لیا کریں ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.