Khuwaab aur Taabeer
ب،ج،کراچی۔ بھائی کے ساتھ بازار سے
گزر کر آگے گئی تو سفید لباس میں نورانی صورت شخصیت کو دیکھا۔ سفید لباس پہنے دو افراد
ان صاحب کے پیچھے باادب آرہے ہیں۔ مجھے خیال آیا کہ یہ کوئی بزرگ ہیں جو اپنے خلفا
کے ساتھ تشریف لے جا رہے ہیں۔
پھر دیکھا کہ جو شخص ان صاحب کو دیکھتاہے
وہ مصافحہ کرکے ان کے ساتھ چلنا شروع کردیتا ہے۔ ہم وہیں کھڑے ہیں۔ جب بزرگ ہمارے قریب
تشریف لاتے ہیں تو بھائی کو گلے لگاتے ہیں اور مجھے دعادے کرغائب ہوجاتے ہیں۔میں حیرت
سے سوچ رہی ہوں کہ ابھی تو یہاں تھے اب کہاں چلے گئے۔ اسی سوچ بچار میں ایک رشتہ دار
کے گھر پہنچ گئی۔ وہاں ایک قبرستان ہے جس میں قبریں چھوٹی چھوٹی ہیں۔ پھر کچھ لوگوں
کو نماز کی تیاری کرتے دیکھا۔ میں وضوکرکے ایصال ثواب کے لئے آیت الکرسی پڑھتی ہوں
جس کے فوراً بعد آنکھ کھل گئی۔
تعبیر: خواب دیکھنے والی صاحبہ نے
ایک عرصہ پہلے کوئی وظیفہ شروع کرکے اسے ادھورا چھوڑ دیا تھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ
وظیفہ کا خیال بھی بھول کے خانہ میں چلاگیا۔ دوبارہ سے وظیفہ شروع کرکے مکمل کردیجئے،
انشاء اللہ کام یابی و بہتری کی صورتیں سامنے آجائیں گی۔
تجزیہ: نورانی صورت بزرگ اور ان کے
دو خلفا سے مراد تسبیح کا اما م اور شمار کے لئے نائب امام ہیں۔ تسبیح کے دانے چھوٹی
چھوٹی قبروں کی صورت میں نظر آئے۔ وضو اور آیت الکرسی پڑھنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ
آپ اس وظیفہ کو پورا کردیں گی ۔ ایصال ثواب وہ کام یابی ہے جو اس وظیفہ کو پورا کرنے
کے بعد سامنے آئے گی۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.