Khuwaab aur Taabeer

ایک جیسے خواب


نسیم صدیقی، کراچی:تقریباً چار سال سے ایک جیسے خواب دیکھ رہا ہوں کہ میں جا رہا ہوں، منزل ذہن میں ہے مگر پہنچ نہیں پاتا۔ ہر دفعہ یہی دیکھا کہ منزل پر پہنچ نہیں سکا۔ پہلے میرے مرشد راہ نمائی فرماتے تھے اب انہوں نے پردہ فرمالیا ہے۔

 تعبیر: آپ اپنی زندگی کے ماہ و سال کی چھان پھٹک کیجئے۔ آپ دیکھیں گے کہ چھان میں بہت ساری چیزیں ایسی ہیں جو آپ نے الگ کردیں اور ایسی چیزیں بھی ہیں جن سے آپ نے فائدہ اٹھایا۔ لیکن تفکر طلب یہ ہے کہ چھان پھٹک کا یہ عمل کیا ہے؟ اس عمل میں آپ کا کتنا وقت خرچ ہوا؟ ذہنی یکسوئی کی مقدار کیا تھی اور کیا نہیں تھی؟

آپ چاولوں کی چھان پھٹک کے بعد پلاؤ پکانا چاہتے ہیں۔ پلاؤ پکانے کے لوازمات گنئے۔ میرے خیال میں بارہ تو ہوتے ہی ہیں۔ اب چاول کو کھانے کے قابل بنانے کے لئے وقت کا انتظار کرنا ہوگا۔ انتظار کے بعد آپ کا اور دوسروں کا مشترک عمل پلیٹیں سجانا، دسترخوان بچھانا، سلیقے سے گلاس رکھنا اور اس کے بعد ہاتھ دھوکر پلاؤ کھانا ہے۔ یہ جتنے کام آپ نے کئے ہیں ان کو شمار کیجئے اور بتائیے کہ ایک پلیٹ تیار کرنے میں کتنا وقت لگا&؟ کھانا پکانے کے وقفے میں ادھر ادھر کی سوچ بچار اور الوژن زندگی کے تقاضے پورے کرنے میں کتنا وقت لگا؟ جتنے کام آپ نے کئے ہیں نمبر وار کاغذ پر لکھئے اور ہر کام کا وقت مقرر کیجئے۔ مثلاً کھانے کی تیاری کے لئے سوچ بچار کرنا، چاول کا حصول، اس کو صاف کرنا، پانی میں بھگونا، انتظار کرنا پھر چولہے پر رکھنا۔ پلاؤ کے لوازمات شامل کرنا اور گیس کی موجودگی بھی شامل کرکے پنسل سے لکھئے۔ بتایئے پلاؤ پکانے، کھانے اور اس کے تمام لوازمات پورے کرنے میں کتنے گھنٹے اور کتنے منٹ لگے؟ یہی آپ کے خواب کی تعبیر ہے۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (اپریل 2021ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.