Khuwaab aur Taabeer
نائلہ مجید، رحیم یار خان: میدان کے درمیان میں کھڑی چاروں طرف موجود سیاہ
پہاڑوں کو دیکھ رہی ہوں۔ دور سے کتوّں کے بھونکنے کی آوازیں آرہی ہیں۔ پھر دیکھا
کہ چاردیواری کے اندرمٹی کا میدان ہے، دوسری طرف جانے کے لئے دروازہ کھول کر بیٹی
کے ہمراہ اندر داخل ہوتی ہوں۔ آگے گئی تو گائے گھاس چرتی ہوئی نظر آئی۔ ایک سفید
گائے میری طرف مڑی تو وہ خوب صورت آنکھوں والا گھوڑا تھا۔ بڑی بڑی آنکھیں جھپک رہی
تھیں۔
مزید آگے گئی تو صاف پانی کی نہر نظر
آئی جس سے گزرنے کے دوران کالے سفید نشانات والا اژدھا نظر آیا۔ دم کی طرف سے اس
کو دیکھنا شروع کیا۔ لمبائی اور طاقتور جسم دیکھ کر خوفزدہ ہوگئی۔ اس کا منہ دوسری
طرف ہے مگر ایسا لگا کہ وہ میری طرف پلٹنے والا ہو۔ میں اللہ تعالیٰ سے دعا مانگتی
ہوں کہ اس کی نظر مجھ پر نہ پڑے اور نہ میں اس کا خوفناک چہرہ دیکھوں۔ دعا مانگتے
ہوئے بیٹی کا ہاتھ پکڑ کر محتاط اندازمیں بغیر آواز کے چلتی ہوئی واپس آتی ہوں اور
دروازے سے باہر جاکر کنڈی لگالیتی ہوں۔
تعبیر: صاحبِ خواب کو اپنا پورا طبی معائنہ
کروانا چاہئے۔ نظام ِ ہضم میں خرابی اور خون میں گرمی کی نشان دہی ہے، اس میں بلڈ
پریشر بھی شامل ہے۔ پورا ٹیسٹ کروائیں۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق علاج اور پرہیز
ضروری ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.