Khuwaab aur Taabeer
حنین سہیل، کراچی۔ بیٹے نے خواب دیکھا کہ نماز
کے کمرے میں بڑا دسترخوان بچھا ہوا ہے جس پر قسم قسم کی مٹھائیاں رکھی ہیں اور بیٹا
کھارہا ہے اسے آواز آتی بیٹا جی خوب ڈٹ کے کھا ؤ یہ سب تمہارے لئے ہماری طرف سے ہے۔ بیٹا سمجھا
کہ یہ غیبی آواز ہے۔
تعبیر:
آدمی اور انسان دو الگ الگ یونٹ ہیں۔ آدمی اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق
ظالم، جاہل، جلدباز اور ناشکرا ہے جبکہ انسان اللہ تعالیٰ کی بہترین صناعی ہے۔
آدمی اور حیوان میں ایک جیسے جذبات ہیں اور انسان اللہ تعالیٰ کے علوم کا امین
ہے۔ آدمی شعوری دائرہ کار میں زندگی گزارتا ہے جبکہ شعوری اطلاعات لاشعور کے تابع
ہیں۔ انسان تخلیقات میں اللہ تعالیٰ کی بہترین تخلیق ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم
میں امانت کا تذکرہ فرمایا ہے اس میں سماوات، زمین، پہاڑوں کا تذکرہ ہے اس کے ساتھ
ساتھ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ انسان نے اس امانت کو اپنے کندھوں پر اٹھالیا
۔آدمی کی فضیلت (انسانیت)یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی امانت کا امین ہے۔ اللہ تعالیٰ
کی امانت کائناتی علوم اور تخلیقی اسرار ہیں۔ خواب بظاہر اچھا ہے لیکن نشاندہی کی
گئی ہے کہ ذہن خلفشار میں مبتلا ہے غذا غیرمتوازن ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.