Khuwaab aur Taabeer

اعلحٰضرت شاہ احمد رضا خان ؒ کی زیارت


شریف احمد قادری ، غریب آباد کراچی ۔ خادم کی والدہ بلقیس بانو عرف بنو کافی دنوں سے نیند نہ آنے کے مرض میں مبتلا ہیں ۔ انہوں نے گزشتہ رات یعنی ربیع الاول کی شب کو اپنے دادا پیر اعلیٰ حضرت عظیم البرکت عبد المصطفیٰ مولانا شاہ احمد رضا خان فاضل بریلوی ؒ کی زیارت کی ۔ (واضح رہے کہ اعلیٰ حضرت قبلہ کے وصال کو ۵۸ سال گزر چکے ہیں اور میری والدہ نے اپنے ہوش میں ان کو کبھی نہیں دیکھا )انہوں نے دیکھا کہ وہ میرے ساتھ ایک پھاٹک میں سے گزرتی ہوئی ایک مکان کے بڑے کمرہ میں داخل ہوتی ہیں ۔ کمرہ میں فرش بچھا ہوا ہے اور ایک مسند رکھی ہوئی ہے ۔ اعلیٰ حضرت فرش پر قبلہ رخ منہ مبارک کئے ہوئے کروٹ سے لیٹے ہیں۔ سیدھا ہاتھ چہرۂ مبارک کے نیچے رکھا ہوا ہے ان کا چہرہ رومال سے دھکا ہوا ہے والدہ اور میں ان کو سلام کرتے ہیں پھر والدہ دیکھتی ہیں کہ وہ باہر سے وضو کر کے دروازہ میں سے آرہی ہیں اور دروازہ ہی میں حضور دادا پیر قبلہ سے ان کی مڈبھیڑ ہوتی ہے۔ وہ بھی وضو کر کے تشریف لا تے ہیں اور میری والدہ کو اپنا رومال جس پر کہ اودے رنگ کی دھاریاں بنی ہوئی ہیں منہ پو نجھنے کے لئے دیتے ہیں ۔ والدہ بتاتی ہیں کہ ان کے پاس بھی ایک ویسا ہی دوسرا رومال موجود ہے وہ ادب کے ساتھ ایک رومال سے اپنے ہاتھوں کو خشک کر کے دونوں رومال مسند پر رکھ دیتی ہیں ۔ اور یہ سوچتی ہیں کہ حضرت کا رومال کون سا ہے۔ دادا پیر قبلہ نمازِ فجر پڑھنے کے لئے مسند پر تشریف لے جاتے ہیں ۔

 تعبیر: آپ کی والدہ صاحبہ کو روحانی حضرات اور اولیا ء اللہ سے جو عقیدت ہے یہ خواب اس عقیدت کا مظہر ہے ۔ خواب نہا یت مبارک ہے ۔ محفلِ میلاد اور قرآن خوانی کراکے اولیا ء اللہ اور اعلیٰ حضرت ؒ کی روح پر فتوح کو ایصالِ ثواب کر ادیں ۔

’’روحانی ڈائجسٹ ‘‘ (مارچ 79ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.