Topics
میں نے خواب میں
دیکھا کہ میری چار سالہ بچی ہے۔ میری بھابھی کہہ رہی ہے کہ اس کو مار دو یہ
خوبصورت نہیں ہے ۔ میں اپنی بچی کے ہاتھ پکڑ لیتی ہوں وہ ہاتھ کاٹ دیتی ہے۔ بعد
میں اس کے بازو بھی کاٹ دیتی ہوں لیکن تھوڑی دیر بعد دیکھتی ہوں کہ اس کے بازو
ساتھ ہی ہوتے ہیں۔ ایک ہاتھ کٹا ہوا ہے اور ایک ہاتھ میں تیسری انگلی اور صرف
انگوٹھا ہے۔ مجھے خوف آتا ہے تو میں رونا شروع کر دیتی ہوں اور کہتی ہوں کہ میں نے
کتنا برا کیا ہے کہ خود پاس بیٹھ کر اپنی بچی کے ہاتھ کٹوا دئیے ہیں۔
تعبیر: غیبت کے خاکے اور
بات بے بات غصہ کے نقوش خواب میں دکھائے گئے ہیں۔ لاشعور نے بہت سخت احتجاج کیا ہے
لاشعور کی رہنمائی قبول نہیں کی گئی پریشانی ہوگی۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.