Topics
ارم ناز، لاہور:
غیبی آواز آئی اور کچھ الفاظ نظر آئے۔مجھے ایک لفظ کا انتخاب کرنا تھا۔ میں نے جس لفظ
پر ہاتھ رکھا ، منظر تبدیل ہوگیا ۔ ایک شہرروشن ہوا جس میں لوگوں سے لے کر پرندے
اور درختوں تک ہر شے سنہری تھی۔ دوبارہ آواز آئی اور بتایا گیا کہ تمہیں اس شہرپر
حکومت بخشی گئی ہے۔ مسرت کی انتہا نہیں تھی۔ مجھے شہر کے مضافات میں رہائش عنایت
کی گئی ۔ شہرکی سیر کے دوران کچھ لوگ نظر آئے۔ ان کو اپنا گھر دکھانے لے گئی تو ان
میں سے ایک نے کہا یہ گھر اچھا نہیں ہے۔
مجھے اس کی بات پسند نہیں آئی۔ فوراً کہا، یہی گھر اچھا ہے کیوں کہ یہ غیبی عنایت
ہے۔ میں اسی میں رہوں گی۔
تعبیر: درج ذیل نکات تفکر طلب ہیں۔
۱۔ ذہن کا میلان دنیاوی
چکاچوند کی طرف ہے جوعلمِ روحانیت کے منافی ہے۔
۲۔ روحانی علوم سے متعلق ایسی امیدیں قائم کرلی ہیں جن
میں دکھاوا اور شہرت کے خاکے نظر آتے ہیں۔
اس راہ میں وہ بندے قبول
کئے جاتے ہیں جو صرف کیئر آف اللہ
سوچتے ہیں۔ کیئر آف اللہ طرزفکر
کے حامل بندوں میں دنیا کی اہمیت اتنی
ہوتی ہے جیسے مسافر ریل میں
بیٹھتا ہے اور اتر جاتا ہے۔ ریل میں بیٹھنے والا اترتا ضرور ہے اور جو اترتا ہے،
وہ اس ریل میں دوبارہ نہیں بیٹھتا۔آپ کو بصیرت حاصل کرنے اور راضی برضا رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ روحانی علوم کو
دنیا طلبی کی نیت سے سیکھنے والے کامیاب نہیں ہوتے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.