Topics

مرشد کے بلانے پر چھپ جانا


شکیلہ، کورنگی۔اکثر خوابوں میں اپنے مرشد کودیکھتی ہوں، وہ کلاس میں پڑھاتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔ مجھے بلاتے ہیں مگر میں چھپ جاتی ہوں ۔ایک دفعہ کچا گھر دیکھا جس کی دیواروں پر سفیدی کی گئی ہے۔آواز آئی، ہمیں نشست میں شرکت کے لئے جانا ہے۔ کمرے میں گئی تو ایک صحت مند بزرگ نظر آئے، برابر میں میرے مرحوم بڑے بھائی پینٹ شرٹ پہنے کھڑے ہیں۔ بزرگ کہتے ہیں، السلام علیکم۔ میں جواب دیتی ہوں۔

 

تعبیر: دل چاہتا ہے کہ آپ اللہ اور رسول اللہ ؐ کی تعلیمات پر عمل کر یں لیکن ارادہ میں کام یابی نہیں ہوتی۔ اگر ارادہ میں کام یابی ہو تی بھی ہے تووہ نہ ہونے کے برابر ہے ۔ تحریر کو اس وقت سمجھا جا تا ہے جب اس میں موجود الفاظ سمجھ میں آئیں ۔ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے ،

 ''ہم نے قرآن کو سمجھنا آسان کر دیا ،ہے کو ئی سمجھنے والا؟'' (القمر :٢٢)

ہم مشکل سے مشکل مضمون کو پڑھتے ہیں سمجھنے کی کوشش کر تے ہیں ، بات سمجھ میں نہ آئے تو اساتذہ کرام سے مشورہ کر تے ہیں ۔کسی زبان کا ترجمہ نہ آتا ہو تو کیا کو ئی مفہوم سمجھ سکتا ہے ۔ جواب نفی میں ہے۔ قر آن کریم اللہ کا کلام ہے جو اللہ رب العالمین کے محبوب رحمة للعالمین ؐ کو پڑھا یا گیا ۔ اللہ تعالیٰ نے خود بھی پڑھایا۔ ایسی منور، پا کیزہ اور مقدس تحریر کو ہم پڑھتے ہیں کچھ نہیں معلوم ہو تا کہ کیا پڑھ رہے ہیں اور اس کا مطلب کیا ہے ہم نہیں جا نتے ۔ کیا دنیا میں بولی جانے والی کوئی بھی زبان ایسی ہے جو ترجمہ کے بغیر سمجھ میں آئے یا اس سے آدمی فائدہ اٹھا ئے جب کہ ہم مشکل سے مشکل زبانیں رات دن محنت کر کے سمجھنے کے قابل ہو تے ہیں اور اللہ کا کلام جو اللہ کے محبوب رسول اللہ ؐ پر بطور وحی نازل ہوا اس کا ترجمہ نہیں پڑھتے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :

''ہم نے قرآن کو سمجھنا آسان کر دیا ،ہے کو ئی سمجھنے والا؟'' (القمر : ٢٢)

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘ (جنوری 2018ء)

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.