Topics
شمائلہ(اسلام آباد): بہت پرانی دو قبریں ہیں۔ ان سے کچھ
فاصلے پر ایک اور پرانی قبرہے۔ سب پر بڑے بڑے پتھر رکھے ہوئے ہیں۔ جیسے ہی قبروں پر
نظر پڑی تو کانپ اٹھی۔ سوچا کہ قبریں کس کی ہیں۔ اس دوران کوئی کہتا ہے کہ آگے چلو۔
آگے گئی تو وہاں غار تھاجس میں بڑے بڑے پتھر اور جھاڑیاں تھیں۔ قریب ایک خوب صورت خاتون
لپ اسٹک لگائے بیٹھی تھیں۔ بال ماتھے کی طرف سے کٹے ہوئے تھے۔ ان کو دیکھنے میں مگن
تھی کہ آواز آئی، ڈرو نہیں، قریب جاؤ ۔ سہمے ہوئے انداز میں چلتے ہوئے خاتون کے قریب
پہنچی تو آواز آئی، انہیں پیار کرو۔ ان کے رخسار پر پیار سے ہاتھ رکھا ، انہوں نے جواباً
پیار کیا۔ واپس روانہ ہوئی اورتیزی سے باہر آنے لگی۔ ایسا لگا کہ غار میں موجود اشیا
مجھے کھینچ رہی ہیں۔غار سے باہر پیر رکھتے ہی آنکھ کھل گئی۔ جاگنے کے بعد احساس ہوا کہ ہاتھ پیر بھاری ہوگئے ہیں اور جسم
حرکت نہیں کررہا۔ یہ حالت کافی دیر قائم رہی۔ اگلی رات خواب نظر آیا کہ باغ میں گھاس
پر بیٹھی ہوں ۔ وہاں ایک آدمی ہے جس کے ساتھ بچہ ہے۔ بچہ مجھ سے قریب بیٹھا ہے۔ جیسے
ہی بچے کو پیار کرتی ہوں، آدمی میری گردن پکڑ لیتا ہے۔ خوف زدہ حالت میں خود کو چھڑانے
کی کوشش کی۔ پھر جھٹکے سے خود کو چھڑایا اور آنکھ کھل گئی۔جسم پر لرزہ طاری تھا۔ تیسرے
دن خواب دیکھا کہ ایک ماں بچے کو مارنے دوڑی۔ بچہ بھاگتے ہوئے گرااور خون میں لت پت
ہوگیا۔ میں وہاں سے بھاگ آئی کہ مبادا میرا نام نہ آجائے۔
تعبیر: آپ کے دل کی رگیں متاثر معلوم ہوتی ہیں ۔ پرہیز
اور مستقل مزاجی کے ساتھ علاج سے فائدہ ہوگا، انشاءاللہ ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.