Topics
مہرین ،کوٹلی۔تیرہ سال کی عمر میں ایک خواب دیکھا تھا جو آج تک ذہن پردستک دے
رہا ہے۔ دیکھا کہ جہاد میں شریک ہوں،سفید رنگ کا لمبا چغہ پہنے بڑی سی داڑھی وا لے
بزرگ ایک بادل پر کھڑے نظر آئے جو مجھ سمیت تمام مسلمانوں کواس بادل پر اٹھا لیتے
ہیں۔ نیچے کی طرف تین الفاظ لکھے نظر آئے ۔ لِیُوت ، جَنَّت، رفع اللّٰہ
تعبیر: جو خواب آپ نے لکھا ہے وہ لڑکپن کا خواب ہے بہت ساری امیدیں عالم اسلام سے متعلق خواب میں موجود ہیں ساتھ ساتھ آ پ دعاؤں سے فتح و نصرت چاہتی ہیں۔ دوسرے خواب میں ذہنی انتشار کی تصویریں زیادہ ہیں، وقت کا ضیاع بہت ہوتا ہے۔ وقت کی قدر کیجئے، سیرت مطہرہ کی کتابوں کا مطالعہ کیجئے، غیبت بالکل نہ کریں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.