Topics
خرم شہزاد،
کراچی۔ خواب میں دو افراد کے ساتھ کسی تدفین میں شریک ہوں۔ قبر "L"شکل میں بنائی گئی تھی۔دفنانے کے بعد میں پوچھتا ہوں کہ قبر صحیح
بند کی یا نہیں ۔ واپس قبر کی طرف گیا تو دیکھا کہ مردہ قبر سے باہر آگیا اور مجھے
گھور رہا ہے۔ ہم لوگ ایک دوست کے گھر گئے تو وہ مردہ وہاں بھی چلتا پھرتا نظر آیا اور
کچھ دیر بعد ایک جگہ بیٹھ گیا۔آہستہ آہستہ وہ مردہ کم زور ہورہا ہے اور میں اسے دیکھ
کر سوچ رہاہوں کہ اب یہ مر جائے گا۔ پھر دیکھا کہ ایک دوست کے ساتھ کسی کے لئے قبر
کی تلاش میں مصروف ہوں۔ کچھ دیر جگہ ڈھونڈنے کے بعد گورکن سے کہا کہ قبر کی تلاش میں
مدد کرو۔ کچھ لوگ قبرستان میں داخل ہوئے تو خیال آیا کہ میت لے آئے ہیں۔
تعبیر: ہر شخص
جو بھی اس دنیا میں آیا ہے اس کو واپس جانا ہے ۔ دنیا کا سفر بظاہر طویل نظر آتا ہے
لیکن بزرگوں کا فرمانا ہے موت کے وقت آدمی کو خیال آتا ہے کہ صبح آیا تھا شام کو جا
رہا ہوں لیکن موت کے بعد زندگی کا وقفہ بہت طویل ہے ۔ حضرت آدم کے دو بیٹے ہابیل قابیل
کا قصہ سب جانتے ہیں ،ایک بھا ئی خوش ہے اور دوسرا بھائی رنجیدہ و پر یشان ہے ۔ سوچنا
یہ چاہئے کہ جو بھائی پر یشان ہے یا دوسرا بھائی خوش ہے، خوشی یا پریشانی میں اس کا
کتنا وقت گزرا ؟ کسی بھی صورت میں لا کھوں کروڑوں سال کا وقفہ شمار ہو تاہے۔ ایک بھائی
تمام لذتوں سے خوش ہے اور دوسرا پر یشان اور بدحال ہے ۔ خواب میں راہ نمائی کی گئی
ہے کہ اس دنیا کی زندگی اتنی مختصر ہے اس کو کسی بھی صورت میں شمار نہیں کیا جا سکتا
۔ جب کہ مرنے کے بعد کی دنیا عالم اعراف میں لاکھوں سال سے ایک بھائی خوش ہے اور ایک
بھائی —!
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.