Topics
نام شائع
نہ کریں، کراچی۔ میرے دو دانت ٹوٹ گئے اور چند چھوٹے دانت مسوڑھوں میں نظر آرہے ہیں۔
پھر دیکھا جہاز میں بیٹھا ہوںاور سیٹ بیلٹ باندھنے میں دشواری ہورہی ہے۔ ایئر
ہوسٹس سیٹ بیلٹ باندھتی ہے۔ جہاز اڑتا ہے لیکن واپس زمین پر اترجاتا ہے۔
تعبیر: آپ نے پانچ خواب تحریر کئے ہیں جو مختلف نوعیت
کے ہیں۔ پہلے خواب میں آپ کے خیالات میں غیظ و غضب کے جذبات نمایاں ہیں۔ ذہن
مستقل الٹے سیدھے خیالات کی آماج گاہ بنا رہتا ہے۔ ضد اور غصہ کے نقوش واضح ہیں۔
سیاست میں ذہن گھرا رہتا ہے، جہاز دیکھنا، ائیر ہوسٹس سے گفتگو، جہاز کا نہ اڑنا،
زمین پرلینڈ کرنا، والدین کی جدائی اور انہیں ڈھونڈنا، ان کا نہ ملنا، یہ سب باتیں
نشان دہی کرتی ہیں کہ آپ کا ذہن خلفشار میں مبتلاہے۔ یوں کہا جاسکتا ہے کہ آپ
ذہنی طور پر الجھے خیالات میں گرفتار رہتے ہیں۔ ذہنی یک سوئی کے لئے نیلی روشنی کا
مراقبہ کریں۔ رات کو سونے سے پہلے پورا دن آپ نے مصروفیت میں گزارا لیکن اس کا نتیجہ
سامنے نہیں آیا۔ پاک صاف رہیں۔ ادھر ادھر کے خیالات میں وقت گزارنے کے بجائے وضو
بے وضو چلتے پھرتے یاحی یاقیوم کا ورد کریں۔
کوشش کریں کہ ہروقت باوضو رہیں، بول و براز پر پابندی نہ لگائیں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.