Topics

پہاڑ پر چڑھنا


اختر۔اپنے بھانجے اور ایک پڑوسی کے ساتھ قبرستان گیا جہاں چار پانچ لڑکے پہلے سے موجود تھے۔ میں نے سب سے پہلے الحمد شریف اور فاتحہ پڑھی۔ دعاکے ساتھ کہا ، ’’اے اللہ کے بندو! رب العالمین سے میری صحت یابی کی دعا کرو ۔‘‘ اچانک ایک ٹوٹی ہوئی قبر پر نظر پڑی تو کفن میں لپٹی ہوئی لاش نظر آئی جس کے سر کے بال کھلے تھے۔ اس قبر کو انہی لڑکوں نے توڑا تھا۔میں نے تمام افراد سے اس قبر کو ٹھیک کرنے کوکہا مگر کوئی راضی نہ ہوا۔ میں نے خود ہی قبر کو صحیح کرنا شروع کردیا۔ قبر میں  سوراخ تھے ۔ چھوٹے سوراخوں کو آسانی سے بند کردیا مگر بڑے سوراخ کے برابر پتھر نہیں مل سکا۔پتھر تلاش کرتے کرتے میں قبرستان سے باہر نکل گیا مگر پتھر نہ ملایہاں تک کہ رات ہوگئی۔ایک عورت بچہ گود میں لئے قبرستان سے باہر آتی نظر آئی ۔میں نے کہا مجھے قبر بند کرنے کے لئے بڑا پتھر چاہئے۔عورت نے ایک بہت بڑا پتھر اپنی بغل سے نکال کر مجھے دے دیا اور اس گھپ اندھیرے میں وہ پتھر لے کر میں قبر کے پاس پہنچ گیا۔ لڑکوں کو وہاں موجود دیکھ کر میں نے کہا روشنی کروتاکہ اس ٹوٹی قبر کو بند کردوں۔ ٹمٹماتی ہوئی روشنی ہوئی اور میں نے عورت کے دیئے ہوئے پتھر سے سوراخ کو بند کردیا۔ واپسی کے وقت دیکھا کہ اسی قبر پر کلمہ لکھا ہوا ہے۔تھوڑی دور جانے کے بعد ایک مولوی صاحب نظر آئے جن سے میں نے مصافحہ کیا اور استا دکہہ کرمخاطب کیا پھر اپنے ساتھ موجود بھانجے کو لے کرایک اونچی پہاڑی پر چڑھ گیا۔

 

تعبیر: اس خواب کے اجزائے ترکیبی آپ کی زندگی کے بارے میں چار اہم باتیں ظاہرکرتے ہیں:

۱۔حافظہ کی کمزوری، نزلہ، ذہنی خلفشار، کاموں میں تدبیر کا نہ ہونا اور بے کار امیدیں۔

۲۔کاہلی اور کام کو ٹالنے کی عادت۔

۳۔ ذہن پر ہر وقت ایسے خیالات چھائے رہتے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

۴۔تعویذ گنڈے کی طرف طبیعت مائل رہتی ہے۔ ترقی حاصل کرنے کے لئے تعویذ وغیرہ کا استعمال بھی کیا گیا۔

 

مشورہ: پہاڑ پر چڑھنا اور بھانجے کا ساتھ دینا اشارہ ہے کہ زندگی جدوجہد اور کوشش سے تعبیر ہے یہ ایسا راز ہے جو ترقی اور کامیابی کے حصول کاواحد ذریعہ ہے۔ صرف باتوں سے یا سوچتے رہنے سے کوئی کام نہ کبھی ہوا ہے اور نہ کبھی ہوگا۔اگر آپ کا دل چاہے کہ حلوہ پوری کا ناشتہ کریں اور یہ سوچنا شروع کردیں کہ میں نے لذیذ حلوہ پوری کھائی ہے تو صرف سوچنے سے خواہش پوری نہیں ہوگی۔ آپ کو دکان پر جاکر حلوہ پوری خریدنی ہوگی۔ خواب میں لاشعور نے مشورہ دیا ہے کہ عملی جدوجہد شروع کی جائے۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (اگست             2015ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.