Topics
فریدہ بانو، چنیوٹ۔ بیٹے کے ساتھ صاف ستھری کشادہ سڑک پر جارہی ہوں جس کے دونوں
طرف سبزہ ہے۔ ہسپتال آیا، ہم اندر جانے لگے تو نورانی صورت پرکشش خاتون جن کا چہرہ
پر نورہے ،نظر نہیں ٹھہرتی، فرماتی ہیں، بیٹاجوتے اتار کراندر جاؤ ۔ واپس آنے لگتی
ہوں تو دو رشتہ دار کہتے ہیں دوسرے دروازہ سے چلے جائیں، یہ دروازہ چھوٹا ہے۔ دوسرا
راستہ خراب اور ناہموار ہے۔بیٹے سے کہتی ہوں میرے جوتے لے آؤ ۔ وہ آیا تو ہاتھ میں
بہت اچھی خوش بومیں بسااستری شدہ نیلا دوپٹا ہے ۔بیٹے نے دوپٹا ادب و احترام سے پکڑا
تھا اورکہا، امی جان ! ان بزرگ خاتون نے یہ دوپٹا دے کر فرمایا ہے کہ یہ آپ کی امی
کے لئے ہے اور ان سے کہئے گا کہ اسے ضرور اوڑھ لیں۔میں کہتی ہوں کہ اسے میلاد کی محفل
میں جو 12ربیع الاول کو ہوتی ہے، ضرور اوڑھوں گی ۔ فجر کی اذان کے وقت آنکھ کھلی اور
کانوں نے جو پہلی آوازسنی وہ تھی'' اشھد ان محمدا رسول اللہؐ ۔''
تعبیر : آ پ کو اصلاح کا راستہ دکھا یا گیا ہے۔ اس بات کو آپ جا نتی ہیں کہ
کو ئی عمل ایسا ہے یا ہو سکتا ہے جو منا سب نہیں ہے اور ضمیر نے آپ کی اصلاح کی ہے
۔ آدمی جب اللہ کو حاضر و ناظر جان کر اعمال و افعال پر غور کر تا ہے اور عمل کے نتا
ئج کیا ہو سکتے ہیں وہ ذہن میں گردش کر تے ہیں تو بات کھل جا تی ہے اور ذہن کی راہ
نما ئی حاصل ہو تی ہے ۔اس خواب میں ہدایت ہے کہ اصل زندگی صراط مستقیم پر گامزن ہو
نا ہے ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.