Topics
آمنہ، ملیر کراچی۔ چار سال سے یہ خواب دیکھ رہی ہوں کہ
ہمارے گھر میں رشتہ دار بیٹھے ہوئے ہیں اور بلی مجھ پر جھپٹتی ہے۔ اور میرا گلا
دبوچ لیتی ہے اور میرے ہاتھ پر دانت جما دیتی ہے ۔میں شور کرتی ہوں کہ مجھے چھوڑ
آؤ مگر تمام افراد دیکھتے رہتے ہیں۔ کوئی مدد نہیں کرتا آخر کار میں خود ہی، اپنے
آپ کو بلی سے آزاد کر اتی ہوں۔
یہ بھی دیکھتی ہوں کہ میرے اِرد گرِد گھر
اور محلے کے تمام افراد کھڑے ہوئے ہیں۔ میں درمیان میں خون میں نہائی ہوئی پڑی
ہوں۔ سب لوگ افسوس کرتے ہیں مگر کوئی قریب آ کر سہارا دیتا ہے اور نہ میرے قریب آ
کر بیٹھتا ہے۔ مجھے اپنے گلے میں کوئی چیز اٹکی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ میں منہ میں ہاتھ
ڈال کر نکالنا چاہتی ہوں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میرے پیٹ کے اندر سے دوسرے تمام
اعضاء باہر نکل آئے ہیں۔ میں انہیں دوبارہ منہ کے اندر دھکیل دیتی ہوں اور میں خود
ہی اپنی مدد آپ کے تحت کوشش کرکے اٹھ جاتی ہوں۔
تعبیر : سہارے تلاش کرنا چھوڑ دیجیئے۔ آپ خواہ مخواہ سہارے تلاش
کرتی رہتی ہیں کہ فلاں یہ کام کر دے گا اور فلاں عزیز سے یہ کام لیا جاسکتا ہے ۔اس
طرز فکر نے آپ کو اعصابی مریض بنا دیا ہے اور آپ کاہل و سست ہو گئی ہیں ۔ پر ہیز
کے ساتھ بیماریوں کا علاج کرائیے ۔ جب آدمی خود ہی اپنی طرف سے لاپرواہ ہو جاتا ہے
تو دوسرے بھی اس کی طرف سے بے پرواہ ہو جاتے ہیں۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.