Topics

باتھ روم جانا اور دروازہ بند نہ کرنا


ریحانہ ناز، گوجرانوالہ۔ پینٹ کوٹ پہنے بھائی کام سے گھر آیااور باتھ روم میں چلا گیا۔ باہر کی طرف دیکھا تو ہیولے نظر آئے۔ میں ڈر گئی کہ یہ کون ہیں ، بھائی نے دروازہ بند نہیں کیا تھا۔میں نے فوراً دروازہ بند کردیا۔ ہیولوں کی صرف آنکھیں نظر آئی تھیں پھر وہ چلے گئے۔ میں کہتی ہوں،شکر ہے چلے گئے۔ پھر دیکھا ،بھائی کے ساتھ صوفہ پر بیٹھی ہوں اور بہن بیٹھک میں ہے۔ بھائی کے ساتھ گفتگو ہورہی ہے کہ بھائی چونکا۔ دروازے کی طرف دیکھا تو حیران رہ گئی۔ ایک لمبے بانس کے آگے کیل جیسالوہے کا سُوا لگا ہے جو ہماری طرف آرہا ہے۔بھائی فوراً ایک طرف ہوا، میں نیچے جھک گئی۔ بانس کی رفتار اتنی زیادہ تھی کہ میرے ماتھے پر اس کی ہوا ٹکرائی۔ شکر ادا کیاکہ اللہ تعالیٰ نے بچالیا۔

 

تعبیر:  خواب ظاہر کرتا ہے کہ معاشی حالات بہت زیادہ خراب ہیں۔ اس کی وجہ یہ نظر آتی ہے کہ گھر میں شکوک اور وسوسوں کا ہجوم رہتا ہے۔ شکوک وشبہات میں الٹے سیدھے خیالات زیادہ آتے ہیں۔ بھائی کا گھر میں آکر فوراً باتھ روم جانا اور دروازہ بند نہ کرنا ظاہر کرتا ہے کہ ملازمت کے سلسلہ میں ناقص کارکردگی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بھائی زود رنج، الجھے ہوئے خیالات اور وسوسوں میں گھرا رہتا ہے۔ اس صورتِ حال میں یہ ہونا چاہیے کہ یقین کی دنیا پر شکوک و شبہات کا دباؤ کم ہو۔ جب بندہ کے یقین میں شکوک و شبہات در آتے ہیں تو یقین کی دنیا پردہ میں چھپ جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی مشکلات کو آسان فرمائے۔ پانچ وقت نماز کی پابندی کریں، صفائی کا خاص طور پر خیال کریں۔ عصر مغرب کے درمیان لوبان جلائیں۔ لوبان کا دھواں کمروں میں جانا چاہیے۔ گھروالوں کو کہیں کہ غصہ کی فضا کو ختم کریں تاکہ یقین کی فضا میں وسائل کی بہتات ہو۔ دعا ہے  آپ کے معاشی حالات صحیح ہوجائیں۔

’’ماہنامہ قلندر شعور‘‘                  (ستمبر                 2016ء)

 

Topics


Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02

خواجہ شمس الدین عظیمی


"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور  ماہنامہ  قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل  ہے"


غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.