Topics
سائرہ۔ فیڈرل بی ایریا: میں نے آٹھ سال کی عمر میں
خواب دیکھا کہ آسمان کے نیچے کھڑی ہوں ۔ ہلکی ہلکی بارش ہو رہی ہے آسمان پر کوئی
آدمی جس کے دو خوبصورت پر ہیں اڑتا ہوا میرے پاس آکر کھڑا ہوگیا اور پھر غائب ہو
گیا ۔ میں نے سوال کیا آپ کون ہیں ؟کہا میں جبریل ہوں ۔ مجھے حکم ملا ہے کہ روز ِمحشر
اپنے پروں پر بٹھا کہ میں تمہیں پل صراط سے اتار دوں ۔
۲۔ اب جوانی میں دیکھا کہ میں کسی مقام پر بیٹھی سو
رۃ رحمٰن پڑھ رہی ہوں ۔ابھی پہلا لفظ پڑھا تھا کہ ایک ستارہ میرے سامنے چمکنے لگا
۔ جو بہت روشن تھا۔ میری نگاہ ستارے کی طرف گئی ستارہ اپنی جگہ سے ہٹنے لگا ۔ ہٹتے
ہٹتے وہ بادل کے اس ٹکڑے کے پاس گیا جہاں پہلے سے ہی ایک خوبصورت شکل بادل سے
جھانک رہی تھی ستارہ اس کی خوبصورت پیشانی پر چمکنے لگا ۔ میرے دل میں خیال آیا کہ
یہ رسول اﷲؐ ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ تم نے دنیا میں آکر اپنا وعدہ بھلا دیا ہے ۔میں
وعدہ کرتا ہوں کہ محشر میں تمہاری مدد کروں گا ۔ اس کے بعد میری آنکھ کھل گئی ۔یہ
خواب چودہ سال کی عمر میں دیکھا تھا ۔ چند سال بعد میری شادی ہو گئی اور میں
پاکستان بننے کے بعد اپنی چاہنے والی ماں اور بھائی بہن کو چھوڑ کر آگئی یہاں تیس
سال کے عرصے میں بہت دکھ اٹھائے ہیں۔
۳ ۔میں نے دیکھا کہ میں مدینہ شریف میں پہنچ گئی ہوں
اور آپؐ کی قبر شق ہو گئی اور حضور ؐ باہر تشریف لائے۔ ایک ہاتھ میں تھالی تھی جس
میں گلاب کے پھول اور شاید سفید پھول تھے۔اور ایک طرف بڑی کھجوریں تھیں۔ آنحضرت ؐ
نے مجھے کھجوریں عطا کیں میرے سر پر ہاتھ رکھا اور فرمایا جا خدا تیرا دین دنیا
میں بھلا کرے اس طرح تین بار فرمایا پھر تشریف لے گئے۔
۴۔ ایک بار میں نے دیکھا مجھے کوئی آسمان پر لے جا
رہا ہے میں ساتویں آسمان پر پہنچ گئی ہوں ۔میں نے ایک آواز سنی یہ آواز اس قدر خوبصورت
تھی کہ میں بیان نہیں کر سکتی، فرمایا کہ آسمان پر رہنے والے سب تم سے خوش ہیں ۔یہاں
تک کہ میں بھی تم سے خوش ہوں ساتھ ہی خوبصورت سفید رنگ کی روشنی فضا میں بلند ہوئی
۔اس کلام کے ساتھ میرے ذہن نے محسوس کیا یہ آواز اﷲ کی ہے۔
خواجہ صاحب ایک بار مراقبہ کی حالت میں بھی دیکھا تھا
کہ پاکستان میں گناہ بہت زیادہ ہیں اگر تم اس سے بچ کر نکل گئیں تو اﷲ تم کو اجرِ
عظیم عطا فرمائے گا ۔
آخری بار رسول اﷲؐ کو آسمان پر دیکھا میں نے پوچھا حضور
دنیا میں کیوں آئے ہیں ؟ فرمایا تاکہ فسق و مخبور سے بھری دنیا کو انصاف سے بھردوں ۔
میں سچ کہتی ہوں خواجہ صاحب میں ایک گنہگار ہوں پھر
یہ سب کیا ہے ۔ میں خدا سے بہت ڈرتی ہوں میں سوچتی ہوں کہ میں نے حق عبادت کہاں تک
ادا کیا ہے ۔ اپنا جائزہ لیتی ہوں تو اپنے اندر گناہ کے سوا کچھ نہیں پاتی میرے
لئے دعا کیجئے ۔
تعبیر: آپ کے سب خواب بجائے خود تعبیر
ہیں اور یہ اس علم کی برکت ہے جو اللہ نے آپ کو دیا ہے ۔ خواب ثابت کرتے ہیں کہ آپ
قرآن کی کثرت سے تلاوت کرتی ہیں ۔اور ان کے معنی و مفہوم پر غور اور تفکر کرتی ہیں
۔ قرآن پاک کے ارشاد کے مطابق زندگی گزارنے کی پوری پوری کوشش کرتی ہیں ۔ آپ کی
روح اتنی پاکیزہ اور منور ہے کہ جب بھی آپ کو خاندان والوں سے تکلیف پہنچی آپ نے
انہیں اللہ کے لئے معاف کردیا اور آپ کی ذہنی تکلیف آسمانوں میں روح کی سیر سے
فرحت و انبساط میں بدل گئی ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور ترقی عطا کریں ۔ درخواست ہے کہ
اپنے خصوصی اوقات میں روحانی ڈائجسٹ کی ترقی اور کامیابی کے لئے دعا کیا کریں ۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.