Topics
سدرہ طلحہ ،آئر
لینڈ۔ ایک بڑے ہال کے برابرکمرے میں لوگوں کے گروپ بنے ہوئے ہیں۔ میں ایک گروپ میں
جاکر بیٹھ جاتی ہوں۔ وہاں موجود ایک بزرگ جو اس گروپ کے سربراہ ہیں ایک طرف ہاتھ سے
اشارہ کرتے ہیں۔ وہاں کچھ لڑکیاں ہیں جن میں دو لڑکیوں کی ناک ایک دوسرے کے ساتھ سونے
کی زنجیروں سے بندھی ہے۔یہ دیکھ کر ہال میں گئی۔وہاں بھی لوگ گروپ بنائے مذاکرہ کررہے
ہیں۔
ایک گروپ میں
جو صاحب لوگوں کو سمجھارہے ہیں، میں انہیں جانتی ہوں۔ ان صاحب کے سامنے کچھ چیزیں زمین
پر رکھی ہیں۔ مجھے پیشانی پر دباؤ محسوس ہوا، اسی وقت وہ صاحب سامنے رکھی اشیا اٹھاکر
ایک طرف رکھتے ہیں۔ ہال کے آخری گروپ میں جاکر بیٹھی تووہاں ایک صاحب کسی ضعیف خاتون
کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ کیا میں انہیں جانتی ہوں۔ وہ خاتون کی آنکھوں کے بارے میں
بھی بتاتے ہیں جو خراب ہوگئی ہیں۔ میں ضعیف خاتون کو غور سے دیکھتی ہوں تو ان کا چہرہ
نورانی اور آنکھیںٹھیک لگتی ہیں۔ محسوس ہواکہ وہ بزرگ شخصیت ہیں۔
میری توجہ دو لڑکیوں کی طرف گئی جو ایک دوسرے کو دیکھ رہی تھیں۔ اچانک ان میں
سے ایک لڑکی دروازے کی طرف رخ کرکے سجدے میں چلی گئی۔ اس کے پاؤ ں مرغی کے پنجوں جیسے
تھے۔اگلے لمحے وہ پہلے کی طرح پر سکون نظر آئی ، پاؤ ں بھی صحیح تھے۔ اس کے بعد وہاں
ذکر اور قرآن کی تلاوت شروع ہوئی۔
تعبیر : ہر
آدمی کو اللہ تعالیٰ نے ذہن عطافرمایا ہے ۔ اس ذہن کو ریڈیو یا ٹی وی سے تشبیہ دے سکتے
ہیں۔ ہمہ وقت چلتے پھرتے، سوتے جاگتے ریڈیو اور ٹی وی پر پروگرام نشر ہو رہے ہیں ۔
پروگرام میں ہر طرح کے حالات و واقعات بصورت تصویر ایک فیتے پر ترتیب کے ساتھ گردش
کر رہے ہیں ۔
آدمی
کسی وقت بھی ذہنی طور پر خالی نہیں ہوتا ۔ اس کی مثال یہ ہے کہ ریڈیو کا سوئچ کھولیں
یا نہ کھولیں ، پروگرام تواتر کے ساتھ نشر ہو رہے ہیں ۔
قرآن کریم کے
مطابق مخلوق دو رخوں پر زندہ ہے ۔ ایک رخ اچھا ہے جو پیغمبران کرام اور حضور علیہ الصلوٰة
والسلام کا مشن ہے ۔ دوسرے رخ میں اس کے بر خلا ف ایسی فلم ہے جو قادر مطلق اللہ اور
اس کے بھیجے ہوئے پیغمبروں کی تعلیمات کے خلاف ہے ۔
آپ کا ذہن منتشر
ہے ۔ ہمہ وقت کسی نہ کسی خیال میں ا لجھا یا مطمئن رہتا ہے ۔ جو خواب دیکھا ہے وہ آپ
کے ذہن کی کارکردگی کی تصویر ہے ۔ اگر ذہن منتشر ہو تو بیک وقت خیالات کے جال میں اس
طرح پھنسا رہتا ہے کہ قوت فیصلہ زیادہ تر صحیح نہیں ہوتی ۔
خواب
اس بات کی نشان دہی ہے کہ آپ دو ذہنی خیالات میں الجھی ہوئی رہتی ہیں ۔ خواب میں دیکھی
ہوئی مختلف تصاویر گومگو رہنے کی علامت ہے ۔ دنیا کا غلبہ زیادہ رہتا ہے۔ دنیا میں
پیسہ ، سونا ، چاندی ، آسائش اور زیبائش اور سب سے بنیادی غلطی وقت ضائع کرنا ہے ۔
بزرگوں کو دیکھنا اور تصویریں بدلی ہوئی نظر آنا، سونے چاندی کا خیال یہ سب وہ فریب
نظر ہے جس میں بتا یا گیا ہے کہ آپ دو ذہنی سوچ میں وقت صرف کرتی ہیں۔ یہی آپ کے خواب
کی تعبیر ہے۔ یہ شعر پڑھئے ۔
دو رنگی
خوب نئیں یک رنگ ہوجا
سراپا
موم ہو یا سنگ ہوجا
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.