Topics
شیراز قریشی…میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک ہندوستانی جاسوس اپنے طیارہ سے پاکستان میں اترا
ہے اس جاسوس کو گرفتار کر کے ایک عالیشان بلڈنگ میں لے جاتا ہے لیکن وہ آنکھ بچا
کر اور تیزی سے بھاگ کر اپنے طیارہ میں جا بیٹھتا ہے۔ اور آناً فاناً طیارے کو لے
کر فضاؤں میں گم ہو جاتا ہے۔ فوراً ہی پاکستانی فضائیہ کا جہاز اس کے تعاقب میں
اڑتا ہے ۔ دونوں فضا میں کچھ دیر تک اپنے کرتب دکھاتے رہتے ہیں۔ لیکن پھر
ہندوستانی طیارہ بہت تیزی سے ہمارے جہاز پر حملہ کر دیتا ہے اور دونوں جہاز سامنے
گراؤنڈ میں گھاس پر گر جاتے ہیں پھر ہندوستانی طیارہ تیزی سے اڑ کر ایک سمت
میں چلا جاتا ہے اور ہمارا جہاز اڑ نہیں سکتا۔ مجھے بہت افسوس ہو رہا ہے ۔
میرے ابا جان کہتے ہیں ہمارا پائلٹ بہت موٹا تھا اس لئے پھرتی نہیں
دکھا سکا۔ اور میرے ذہن میں یہ بات ہے کہ ہندوستانی جہاز چھوٹا تھا اور ہمارا جہاز
بہت بڑا۔ اس لئے ہندوستانی طیارہ کو نکل جانے کا موقع مل گیا۔ اسی
الجھن اور تزذبذب میں میری آنکھ کھل گئی۔
نوٹ : میرے دل میں یہ وہم بھی تھا کہ کہیں
پائلٹ اندر ہی نہ مر گیا ہو ۔ مگر مجھے اس بات کا پتہ نہیں چلا کہ پائلٹ کا حشر
کیا ہوا؟
تعبیر: کوئی نامناسب
آرزو چور دروازے سے طبیعت میں داخل ہو گئی ہے۔ طبیعت اس آرزو کو پورا کرنے پر بضد
ہے۔
Aap ke Khwab aur unki tabeer jild 02
خواجہ شمس الدین عظیمی
"مذکورہ مسودہ روحانی ڈائجسٹ اور ماہنامہ قلندر شعور میں شائع شدہ خواب اور تعبیر ،مشورے اور تجزیوں پر مشتمل ہے"
غیب کی دنیا سے متعارف ہونے کے لئے غیب کی دنیا پر یقین رکھنا ضروری ہے اور یقین کی تکمیل دیکھے بغیر نہیں ہوتی۔ جب تک ہمیں کسی چیز کا علم نہ ہو دیکھ کر بھی ہمارے اوپر یقین کی دنیا روشن نہیں ہوتی۔سب درخت کو دیکھتے ہیں تو پتیاں پھول رنگ سب کچھ آنکھوں کے سامنے آ جاتا ہے۔ درخت دیکھنے سے پہلے ہم جانتے ہیں کہ ہماری آنکھوں کے سامنے درخت ہے۔ اگر ہم درخت کے وجود کے بارے میں کچھ نہ جانتے ہوں تو درخت کے بارے میں کچھ نہیں بتاسکتے.